حج کے مسائل हज्ज के मसले حالت احرام میں سر دھونا جائز ہے “ एहराम बाँधने के बाद सर धोना जाइज़ है ”
عبداللہ بن حنین (تابعی) سے روایت ہے کہ ابواءکے مقام پر عبداللہ بن عباس اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہم میں اختلاف ہو گیا تو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: احرام باندھنے والا پنا سر دھوئے گا اور مسور رضی اللہ عنہ نے کہا: احرام باندھنے والا سر نہیں دھوئے گا۔ پھر عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے ابوایوب الانصاری رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجا تو میں نے دیکھا کہ وہ کنویں کی دو لکڑیوں کے درمیان کپڑے سے پردہ کئے ہوئے نہا رہے تھے۔ میں نے انہیں سلام کیا تو انہوں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ میں نے کہا: میں عبداللہ بن حنین ہوں، مجھے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے آپ کے پاس یہ پوچھنے کے لئے بھیجا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں اپنا سر کس طرح دھوتے تھے؟ پس ابوایوب رضی اللہ عنہ نے کپڑے پر ہاتھ رکھ کر اسے نیچے کیا تو مجھے آپ کا سر نظر آنے لگا۔ پھر انہوں نے پانی ڈالنے والے انسان کو کہا: پانی ڈالو، تو اس نے آپ کے سر پر پانی ڈالا۔ پھر انہوں نے اپنے ہاتھوں کو حرکت دی اور انہیں آگے پیچھے لے گئے، پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «179- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 323/1 ح 720، ك 20 ب 2 ح 4) التمهيد 260/4، الاستذكار:669، و أخرجه البخاري (1840) ومسلم (1205) من حديث مالك به.»
|