حج کے مسائل हज्ज के मसले حج بدل کا بیان “ हज्ज बदल के बारे में ”
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر فضل بن عباس رضی اللہ عنہما بیٹھے ہوئے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس خثم قبیلے کی ایک عورت مسئلہ پوچھنے کے لیے آئی، فضل بن عباس رضی اللہ عنہما اس کی طرف دیکھنے لگے اور وہ فضل بن عباس کی طرف دیکھنے لگی تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل رضی اللہ عنہ کا چہرہ دوسری طرف پھیر دیا۔ اس عورت نے کہا: یا رسول اﷲ! اﷲ تعالی نے بندوں پر اس وقت حج فرض کیا جب میرے والد صاحب بہت بوڑھے ہو گئے، کیا میں ان کی طرف سے حج کر لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”ہاں!“ اور یہ واقعہ حجتہ الوداع کا ہے۔
تخریج الحدیث: «58- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 359/1 ح 815، ك 20، ب 30 ح 97) التمهيد 122/9 وقال: ”هذا حديث صحيح ثابت“ الاستذكار: 765، و أخرجه البخاري (1513) ومسلم (1334) من حديث مالك به.»
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور کہا: یا رسول اللہ! میری ماں بہت زیادہ بوڑھی ہیں، ہم انہیں اونٹ پر سوار نہیں کر سکتے اور نہ وہ ٹکتی ہیں، اگر میں انہیں، سواری پر باندھ لوں تو مجھے ڈر ہے کہ وہ مر جائیں گی، کیا میں ان کی طرف سے حج کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جی ہاں! “۔
تخریج الحدیث: «130- الموطأ (رواية الجوهري:302) التمهيد 382/1، والرجل الخبر لابن سيرين هو يحيي بن ابي إسحاق رواه عن سليمان بن يسار عن ابن عباس به، واللحديث شاهد قوي عنه الطحاوي فى مشكل الآثار (الطبعة القديمه 220/3) و به صح الحديث وانظر التمهيد (384/1)»
|