حج کے مسائل हज्ज के मसले عمرہ کی نیت کے ساتھ بعد میں حج کی نیت کرنا “ उमरह की नियत के साथ बाद में हज्ज की नियत करना ”
اور اسی سند کے ساتھ روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فتنے (جنگ) کے زمانے میں عمرہ کرنے کے لئے مکہ کی طرف چلے تو فرمایا: اگر مجھے بیت اللہ سے روک دیا گیا تو ہم اس طرح کریں گے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا، پھر انہوں نے اس وجہ سے عمرے کی لبیک کہی کہ حدبیبہ والے سال نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرے کی لبیک کہی تھی، پھر عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنے مسئلے میں غور کیا تو فرمایا: دونوں (عمر ے اور حج) کا تو ایک ہی حکم ہے، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے عمرے کے ساتھ اپنے آپ پر حج لازم کر لیا ہے، پھر انہوں نے ایک طواف کیا اور یہ سمجھے کہ یہ کافی ہے اور قربانی کی۔
تخریج الحدیث: «223- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 360/1ح 818، ك 20 ب 31 ح 99) التمهيد 189/15، الاستذكار:767، و أخرجه البخاري (1806) ومسلم (1230) من حديث مالك به.»
|