كتاب النكاح کتاب: نکاح (شادی بیاہ) کے احکام و مسائل 37. بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي نِكَاحِ الْمُحْرِمِ باب: حالت احرام میں نکاح کی رخصت و اجازت کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے اس وقت شادی کی جب کہ آپ احرام باندھے ہوئے تھے ۱؎، اور یعلیٰ (راوی) کی حدیث میں «سرف» کا بھی ذکر ہے ۲؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 6200)، مسند احمد (1/336) (شاذ)»
وضاحت: ۱؎: حالت احرام میں نکاح حرام ہے، محرم نہ تو اپنا نکاح کر سکتا ہے، نہ ہی کسی دوسرے کا نکاح کرا سکتا ہے، اس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق جو یہ خبر دی جا رہی ہے کہ آپ نے میمونہ رضی الله عنہا سے حالت احرام میں شادی کی ہے درحقیقت اس سلسلہ میں راوی ابن عباس رضی الله عنہما کو وہم ہو گیا ہے۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا میمونہ رضی الله عنہا سے بحالت حلال نکاح کرنے کی روایت متعدد طرق سے مختلف راویوں سے مروی ہے، جب کہ حالت احرام والی روایت تنہا ابن عباس رضی الله عنہما سے مروی ہے، اور کسی تنہا آدمی کا وہم میں مبتلا ہو جانا پوری ایک جماعت کے بالمقابل زیادہ آسان ہے۔ (واللہ اعلم) ۲؎: «سرف» ایک جگہ کا نام ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی الله عنہا سے شادی کی تھی۔ قال الشيخ الألباني: شاذ
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے حالت احرام میں شادی کی۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2840 (شاذ)»
قال الشيخ الألباني: شاذ
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی، اور آپ اس وقت احرام میں تھے، میمونہ رضی اللہ عنہا نے اپنا معاملہ عباس رضی اللہ عنہما کے سپرد کر رکھا تھا تو انہوں نے ان کی شادی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کر دی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5929) (شاذ)»
قال الشيخ الألباني: شاذ
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (شاذ)»
قال الشيخ الألباني: شاذ
|