سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب النكاح
کتاب: نکاح (شادی بیاہ) کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
6. بَابُ: نِكَاحِ الأَبْكَارِ
باب: کنواری لڑکیوں سے شادی کرنے کا بیان۔
Chapter: Marrying Virgins
حدیث نمبر: 3221
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حماد، عن عمرو، عن جابر، قال: تزوجت، فاتيت النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" اتزوجت يا جابر" , قلت: نعم، قال:" بكرا ام ثيبا؟" فقلت: ثيبا، قال:" فهلا بكرا، تلاعبها وتلاعبك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: تَزَوَّجْتُ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أَتَزَوَّجْتَ يَا جَابِرُ" , قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ:" بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا؟" فَقُلْتُ: ثَيِّبًا، قَالَ:" فَهَلَّا بِكْرًا، تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُكَ".
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نکاح کیا، اور (اور بیوی کے ساتھ پہلی رات گزارنے کے بعد) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ نے کہا: جابر! کیا تم نے نکاح کیا ہے؟ میں نے کہا: ہاں! آپ نے کہا: کنواری سے (شادی کی ہے) یا بیوہ سے؟ میں نے کہا: بیوہ سے، آپ نے فرمایا: کنواری سے کیوں نہ کی کہ تم اس سے کھیلتے وہ تم سے کھیلتی؟۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 43 (2097)، الوکالة 8 (2309)، الجہاد 113 (2967)، المغازي 18 (4052)، النکاح10 (5079)، 121 (5245)، 122 (5247)، النفقات 12 (5367)، الدعوات 53 (6387)، صحیح مسلم/الرضاع 16 (715)، سنن الترمذی/النکاح 13 (1100)، (تحفة الأشراف: 2512)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/النکاح 3 (2048)، سنن ابن ماجہ/النکاح 7 (1860)، مسند احمد (3/294، 302، 314، 362، 374، 376)، سنن الدارمی/النکاح 32 (2262) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3222
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا الحسن بن قزعة، قال: حدثنا سفيان وهو ابن حبيب , عن ابن جريج، عن عطاء، عن جابر، قال: لقيني رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" يا جابر , هل اصبت امراة بعدي؟" قلت: نعم يا رسول الله، قال:" ابكرا ام ايما؟" قلت: ايما؟ قال:" فهلا بكرا تلاعبك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ وَهُوَ ابْنُ حَبِيبٍ , عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: لَقِيَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" يَا جَابِرُ , هَلْ أَصَبْتَ امْرَأَةً بَعْدِي؟" قُلْتُ: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" أَبِكْرًا أَمْ أَيِّمًا؟" قُلْتُ: أَيِّمًا؟ قَالَ:" فَهَلَّا بِكْرًا تُلَاعِبُكَ".
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجھ سے ملاقات ہوئی تو آپ نے فرمایا: جابر! کیا تم مجھ سے اس سے پہلے ملنے کے بعد بیوی والے ہو گئے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: کیا کسی کنواری سے یا بیوہ سے؟ میں نے کہا: بیوہ سے، آپ نے فرمایا: کنواری سے شادی کیوں نہ کہ جو تمہیں کھیل کھلاتی؟۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2465) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.