كتاب الأطعمة کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل 8. بَابُ: الأَكْلِ بِالْيَمِينِ باب: دائیں ہاتھ سے کھانے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں ہر شخص کو چاہیئے کہ وہ دائیں ہاتھ سے کھائے، دائیں ہاتھ سے پیئے، دائیں ہاتھ سے لے، دائیں ہاتھ سے دے، اس لیے کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے، بائیں ہاتھ سے پیتا ہے، بائیں ہاتھ سے دیتا ہے اور بائیں ہاتھ سے لیتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15420، ومصباح الزجاجة: 1123)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/349) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں بچہ تھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر تربیت تھا، میرا ہاتھ پلیٹ میں چاروں طرف چل رہا تھا ۱؎، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”لڑکے! «بسم الله» کہو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ، اور اپنے قریب سے کھاؤ۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأطعمة 2 (5376)، صحیح مسلم/الإشربة 13 (2022)، سنن النسائی/الیوم و اللیلة (278، 279، 280)، (تحفة الأشراف: 10688)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/صفة النبیﷺ 10 (32)، مسند احمد (4/ 26)، سنن الدارمی/الأطمة 1 (2062) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی میں ہر طرف سے اٹھا اٹھا کر کھا رہا تھا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بائیں ہاتھ سے مت کھاؤ، اس لیے کہ بائیں ہاتھ سے شیطان کھاتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 13 (2019)، اللباس 20 (2099)، (تحفة الأشراف: 2917)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/اللباس 44 (4137)، موطا امام مالک/صفة النبیﷺ 4 (5)، مسند احمد (3/334، 349) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|