كتاب الأطعمة کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل 12. بَابُ: النَّهْيِ عَنِ الأَكْلِ مِنْ ذُرْوَةِ الثَّرِيدِ باب: ثرید کے اونچے حصہ سے کھانا منع ہے۔
عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک پیالا لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے اطراف سے کھاؤ، اور اس کی چوٹی یعنی درمیان کو چھوڑ دو کہ اس میں برکت ہوتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأطعمة 18 (3773)، (تحفة الأشراف: 5199) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
واثلہ بن اسقع لیثی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ثرید کے اونچے حصہ پر ہاتھ رکھا، اور فرمایا: ”بسم اللہ کہہ کر اس کے اطراف سے کھاؤ، اور اس کے اونچے حصہ کو چھوڑ دو، اس لیے کہ برکت اس کے اوپر والے حصے سے ہی آتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11743، ومصباح الزجاجة: 1125)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/490) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کھانا رکھ دیا جائے تو اس کے کنارے سے لو، اور درمیان کو چھوڑ دو، اس لیے کہ برکت اس کے درمیان میں نازل ہوتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأطعمة 18 (3772)، سنن الترمذی/الأطعمة 12 (1805)، (تحفة الأشراف: 5566)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/270، 300، 343، 343، 345، 364)، سنن الدارمی/الأطعمة 16 (2090) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|