أبواب التيمم کتاب: تیمم کے احکام و مسائل 114. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ لِلْحَاقِنِ أَنْ يُصَلِّيَ باب: پیشاب یا پاخانہ روک کر نماز پڑھنے کی ممانعت۔
عبداللہ بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی شخص قضائے حاجت کا ارادہ کرے، اور نماز کے لیے اقامت کہی جائے، تو پہلے قضائے حاجت سے فارغ ہو لے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 43 (88)، سنن الترمذی/الطہا رة 108 (142)، سنن النسائی/ الإ مامة 51 (853)، (تحفة الأشراف: 5141)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/قصرالصلاة 17 (49)، مسند احمد (4/35)، سنن الدارمی/الصلاة 137 (1467) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی نماز پڑھے اور وہ پیشاب یا پاخانہ روکے ہوئے ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4932، ومصباح الزجاجة: 237)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/250، 260، 261) (صحیح)» (سند میں بشر بن آدم، سفر بن نسیر ضعیف ہیں، لیکن حدیث دوسرے طرق سے صحیح ہے، دیکھئے اوپر کی حدیث (616) نیز ملاحظہ ہو: ضعیف أبی داود: 11، 12)
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی پیشاب یا پاخانہ کی اذیت و تکلیف کی حالت میں نماز کے لیے نہ کھڑا ہو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14850، ومصباح الزجاجة: 238)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة 43 (89)، مسند احمد (2/442، 471) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی مسلمان پیشاب یا پاخانہ روکے ہوئے نماز کے لیے نہ کھڑا ہو جب تک کہ وہ قضائے حاجت کر کے ہلکا نہ ہو جائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 43 (90)، سنن الترمذی/الصلا ة 148 (357)، (تحفة الأشراف: 2089)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/280) (صحیح)» (اس سند میں بقیہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، نیز اور بھی کلام ہے لیکن دوسرے طرق سے یہ ثابت ہے)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 923)
قال الشيخ الألباني: صحيح
|