سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
تفرح أبواب الجمعة
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
253. باب التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ
باب: عیدین کی تکبیرات کا بیان۔
Chapter: The Takbir During The Two ’Eid.
حدیث نمبر: 1149
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا ابن لهيعة، عن عقيل، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عائشة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يكبر في الفطر والاضحى في الاولى سبع تكبيرات، وفي الثانية خمسا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يُكَبِّرُ فِي الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى فِي الْأُولَى سَبْعَ تَكْبِيرَاتٍ، وَفِي الثَّانِيَةِ خَمْسًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید الاضحی کی پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/إقامة 156 (1280)، (تحفة الأشراف: 16425)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/65، 70) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہی سارے محدثین، امام مالک، امام احمد اور امام شافعی کا مذہب ہے، لیکن امام مالک اور امام احمد کے نزدیک پہلی رکعت میں سات تکبیریں تکبیر تحریمہ ملا کر ہیں، اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں قیام کے علاوہ، اور امام شافعی کے نزدیک پہلی رکعت میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ زائد سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قیام کی تکبیر کے علاوہ زائد پانچ تکبیرات (اور سبھی کے نزدیک یہ تکبیریں دونوں رکعتوں میں قرأت سے پہلے کہی جائیں گی)، امام ابوحنیفہ کے نزدیک پہلی رکعت میں قرأت سے پہلے تکبیر تحریمہ کے علاوہ تین تکبیریں ہیں اور دوسری رکعت میں قرأت کے بعد تکبیر رکوع کے علاوہ تین تکبیریں ہیں، لیکن اس کے لئے کوئی مرفوع صحیح حدیث نہیں ہے۔

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ would say the takbir (Allah is most great) seven times in the first rak'ah and five times in the second rak'ah on the day of the breaking of the fast and on the day of sacrifice (on the occasion of both the Eid prayers, the two festivals).
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1145


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1150
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابن السرح، اخبرنا ابن وهب، اخبرني ابن لهيعة، عن خالد بن يزيد،عن ابن شهاب بإسناده ومعناه، قال:" سوى تكبيرتي الركوع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ يَزِيدَ،عَنْ ابْنِ شِهَابٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ، قَالَ:" سِوَى تَكْبِيرَتَيِ الرُّكُوعِ".
اس طریق سے بھی ابن شہاب سے اسی سند سے اسی مفہوم کی روایت مروی ہے`، اس میں ہے (یہ تکبیریں) رکوع کی دونوں تکبیروں کے علاوہ ہوتیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 16425) (صحیح)» ‏‏‏‏

The above mentioned tradition has also been narrated by Ibn Shihab through a different chain of transmitters to the same effect. This version adds: "Except the two takers pronounced at the time of the bowing. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1146


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1151
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا المعتمر، قال: سمعت عبد الله بن عبد الرحمن الطائفي يحدث، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن عبد الله بن عمرو بن العاص، قال: قال نبي الله صلى الله عليه وسلم" التكبير في الفطر سبع في الاولى، وخمس في الآخرة، والقراءة بعدهما كلتيهما".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" التَّكْبِيرُ فِي الْفِطْرِ سَبْعٌ فِي الْأُولَى، وَخَمْسٌ فِي الْآخِرَةِ، وَالْقِرَاءَةُ بَعْدَهُمَا كِلْتَيْهِمَا".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عید الفطر کی پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں ہیں، اور دونوں میں قرأت تکبیر (زوائد) کے بعد ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 156 (1278)، (تحفة الأشراف: 8728)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/180) (حسن)» ‏‏‏‏

Abd bin Amr bin al-As said: The Prophet of Allah ﷺ said: There are seven takers in the first rak'ah and five in the second rak'ah of the prayer offered on the day of the breaking of the fast.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1147


قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 1152
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو توبة الربيع بن نافع، حدثنا سليمان يعني ابن حيان، عن ابي يعلى الطائفي، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده، ان النبي صلى الله عليه وسلم" كان يكبر في الفطر الاولى سبعا، ثم يقرا، ثم يكبر، ثم يقوم فيكبر اربعا، ثم يقرا، ثم يركع". قال ابو داود: رواه وكيع، وابن المبارك، قالا:" سبعا وخمسا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ حَيَّانَ، عَنْ أَبِي يَعْلَى الطَّائِفِيِّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يُكَبِّرُ فِي الْفِطْرِ الْأُولَى سَبْعًا، ثُمَّ يَقْرَأُ، ثُمَّ يُكَبِّرُ، ثُمَّ يَقُومُ فَيُكَبِّرُ أَرْبَعًا، ثُمَّ يَقْرَأُ، ثُمَّ يَرْكَعُ". قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ وَكِيعٌ، وَابْنُ الْمُبَارَكِ، قَالَا:" سَبْعًا وَخَمْسًا".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کی پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہتے تھے پھر قرأت کرتے پھر الله أكبر کہتے پھر (دوسری رکعت کے لیے) کھڑے ہوتے تو چار تکبیریں کہتے پھر قرأت کرتے پھر رکوع کرتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے وکیع اور ابن مبارک نے بھی روایت کیا ہے، ان دونوں نے سات اور پانچ تکبیریں نقل کی ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: 1151، (تحفة الأشراف: 8728) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏ (لیکن «أربعاً» کا لفظ صحیح نہیں ہے، صحیح لفظ «خمساً» ہے)

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ used to say on the day of the breaking of the fast seven takbirs in the first rak'ah and then recite the Quran, and utter the takbir (Allah is most great). Then he would stand, and utter the takbir four times. Thereafter he would recite the Quran and bow. Abu Dawud said: This has been narrated by Waki and Ibn al-Mubarak. Their version goes: "Seven (in the first rak'ah) and five (in the second). "
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1148


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح دون قوله أربعا والصواب خمسا كما يأتي من المؤلف معلقا
حدیث نمبر: 1153
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، وابن ابي زياد المعنى قريب، قالا: حدثنا زيد يعني ابن حباب، عن عبد الرحمن بن ثوبان، عن ابيه، عن مكحول، قال: اخبرني ابو عائشة جليس لابي هريرة، ان سعيد بن العاص سال ابا موسى الاشعري، وحذيفة بن اليمان: كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يكبر في الاضحى والفطر؟ فقال ابو موسى:" كان يكبر اربعا تكبيره على الجنائز"، فقال حذيفة: صدق، فقال ابو موسى: كذلك كنت اكبر في البصرة حيث كنت عليهم، وقال ابو عائشة: وانا حاضر سعيد بن العاص.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، وَابْنُ أَبِي زِيَادٍ الْمَعْنَى قَرِيبٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا زَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ حُبَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَكْحُولٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو عَائِشَةَ جَلِيسٌ لِأَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ سَأَلَ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ، وَحُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ: كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي الْأَضْحَى وَالْفِطْرِ؟ فَقَالَ أَبُو مُوسَى:" كَانَ يُكَبِّرُ أَرْبَعًا تَكْبِيرَهُ عَلَى الْجَنَائِزِ"، فَقَالَ حُذَيْفَةُ: صَدَقَ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: كَذَلِكَ كُنْتُ أُكَبِّرُ فِي الْبَصْرَةِ حَيْثُ كُنْتُ عَلَيْهِمْ، وقَالَ أَبُو عَائِشَةَ: وَأَنَا حَاضِرٌ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ.
مکحول کہتے ہیں کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ہم نشیں ابوعائشہ نے مجھے خبر دی ہے کہ سعید بن العاص نے ابوموسیٰ اشعری اور حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الاضحی اور عید الفطر میں کیسے تکبیریں کہتے تھے؟ تو ابوموسیٰ نے کہا: چار تکبیریں کہتے تھے جنازہ کی چاروں تکبیروں کی طرح، یہ سن کر حذیفہ نے کہا: انہوں نے سچ کہا، اس پر ابوموسیٰ نے کہا: میں اتنی ہی تکبیریں بصرہ میں کہا کرتا تھا، جہاں پر میں حاکم تھا، ابوعائشہ کہتے ہیں: اس (گفتگو کے وقت) میں سعید بن العاص کے پاس موجود تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3393)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/416) (حسن) (ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 1046/م)» ‏‏‏‏

Abu Aishah said: Saeed bin al-As asked Abu Musa al-Ashari and Hudhaifah bin al-Yaman: How would the Messenger of Allah ﷺ utter the takbir (Allah is most great) in the prayer of the day of sacrifice and of the breaking of the fast. Abu Musa said: He uttered takbir four times as he did at funerals. Hudhaifah said: He is correct. Then Abu Musa said: I used to utter the takbir in a similar way when I was the governor of Basrah. Abu Aishah said: I was present there when Saeed bin al-As asked.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1149


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.