كِتَاب الصَّلَاةِ کتاب: نماز کے احکام و مسائل 79. باب جِمَاعِ أَثْوَابِ مَا يُصَلَّى فِيهِ باب: کتنے کپڑوں میں نماز پڑھنی درست ہے؟
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 4 (358)، صحیح مسلم/الصلاة 52 (515)، سنن النسائی/القبلہ 14 (764)، (تحفة الأشراف: 13231)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 69 (1047)، موطا امام مالک/صلاة الجماعة 9 (30)، مسند احمد (2/230، 239، 285، 345، 495، 498، 499، 501)، سنن الدارمی/الصلاة 99 (1410) (صحیح)»
وضاحت: یعنی جب فی الواقع ہر انسان کو دو کپڑے مہیا نہیں تو شریعت میں بھی تنگی نہیں۔ ایک کپڑے میں بھی نماز جائز ہے۔ اس کے باندھنے کا طریقہ اگلی حدیث میں دیکھئیے (سنن ابوداود، حدیث ۶۲۶) قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے دونوں کندھوں پر اس میں سے کچھ نہ ہو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 52 (516)، سنن النسائی/القبلة 18 (770)، (تحفة الأشراف: 13678)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 5 (359)، مسند احمد (2/243)، سنن الدارمی/الصلاة 99 (1411) (صحیح)»
وضاحت: یعنی کمر پر اس طرح لپیٹے کہ اس کا دایاں پلو بائیں کندھے پر اور بائیاں پلو دائیں کندھے پر آ جائے۔ اس طرح یہ کپڑا تہ بند اور اوپر کی چادر دونوں کا کام دے گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے تو اس کے داہنے کنارے کو بائیں کندھے پر اور بائیں کنارے کو داہنے کندھے پر ڈال لے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 5 (360)، (تحفة الأشراف: 14255)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/255، 266، 427، 520) (صحیح)»
وضاحت: یعنی کمر پر اس طرح لپیٹے کہ اس کا دایاں پلو بائیں کندھے پر اور بائیاں پلو دائیں کندھے پر آ جائے۔ اس طرح یہ کپڑا تہ بند اور اوپر کی چادر دونوں کا کام دے گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، آپ اسے اس طرح لپیٹے ہوئے تھے کہ اس کا دایاں کنارہ بائیں کندھے پر اور بایاں کنارہ دائیں کندھے پر تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 52 (517)، سنن الترمذی/الصلاة 142 (339)، (تحفة الأشراف: 10682)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 4 (355)، سنن النسائی/القبلة 14(765)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 69 (1049)، موطا امام مالک/صلاة الجماعة 9 (29)، مسند احمد (4/ 26، 27) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
طلق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو ایک شخص آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا تہبند کھولا، اور اپنی چادر اور تہبند کو ایک کر لیا پھر آپ نے انہیں لپیٹ لیا، پھر کھڑے ہوئے، پھر آپ نے ہمیں نماز پڑھائی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر لی تو فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5027)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/22) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|