الزواج، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام विवाह, पत्नियों के बीच न्याय, बच्चों की परवरिश, बच्चों के बीच न्याय और बच्चों के अच्छे नाम متعہ حرام ہے “ मुतअ हराम है ”
سیدنا ربیع بن سبرہ جہنی رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (فتح مکہ کے دوران عورتوں سے) نکاح متعہ کرنے سے منع کیا اور فرمایا: ”آگاہ ہو جاؤ! یہ آج سے روز قیامت تک حرام ہے۔“
سیدنا ربیع بن سبرہ جہنی رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعہ سے منع کیا اور فرمایا: ”خبردار! یہ آج سے قیامت کے دن تک حرام ہے اور جو کوئی (اس نکاح کے لئے کسی عورت کو جو کچھ) دے چکا ہے وہ واپس نہ لے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے تو ثینئہ وداع میں پڑاؤ ڈالا۔ آپ نے کچھ چراغ دیکھے اور بعض عورتوں کے رونے کی آواز سنی اور پوچھا: ”یہ کیا تھا؟“ انھوں نے کہا:اے اللہ کے رسول! یہ عورتیں ہیں، جن سے ان کے خاوندوں نے نکاح متعہ کیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نکاح، طلاق، عدت اور میراث نے متعہ کو منہدم یا حرام قرار دیا ہے۔“
|