الزواج، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام विवाह, पत्नियों के बीच न्याय, बच्चों की परवरिश, बच्चों के बीच न्याय और बच्चों के अच्छे नाम نیک بیوی کی صفات “ नेक पत्नी की अच्छाइयां ”
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں جنتی مردوں کی خبر نہ دوں؟ نبی جنت میں داخل ہو گا، صدیق جنت میں جائے گا، شہید جنتی ہو گا، (نابالغ) بچہ جنتی ہو گا اور وہ آدمی جنت جائے گا جو شہر کے دوسرے کنارے میں بسنے والے بھائی سے اللہ تعالیٰ کے لیے ملاقات کرنے کے لیے جاتا ہے۔ اب کیا میں تمہیں جنت میں داخل ہونے والی عورتوں کی خبر نہ دوں؟ ہر محبت کرنے والی اور زیادہ بچے جنم دینے والی خاتون، کہ جب اس پر غصے ہوا جاتا ہے یا اس کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہے یا اس کا خاوند اس پر غصہ ہوتا ہے تو وہ (اپنے خاوند) سے کہتی ہے: یہ میرا ہاتھ ہے آپ کے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک نہیں سوؤں گی، جب تک تم مجھ سے راضی نہیں ہو جاتے۔“ یہ حدیث سیدنا انس، سیدنا ابن عباس اور سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سی عورتیں بہتر ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(وہ عورت بہتر ہے کہ) جب خاوند اس کی طرف دیکھے تو وہ اسے خوش کر دے، جب وہ اسے حکم دے تو وہ اس کی فرمانبرداری کرے اور اپنے نفس اور مال کے معاملے میں خاوند کی ایسے انداز میں مخالفت نہ کرے جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔“
سیدنا ابو اذینہ صدفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری بہترین بیویاں وہ ہیں جو محبت کرنے والی، زیادہ بچے جننے والی، ہم نوائی کرنے والی اور ہمدردی کرنے والی ہوں، بشرطیکہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والی ہوں۔ اور بدترین عورتیں وہ ہیں جو غیر شوہر کے سامنے زیبائش کرنے والی اور اکڑ کر چلنے والی ہوں، ایسی عورتیں منافق ہیں، ان میں سے کوئی بھی جنت میں داخل نہیں ہو گی مگر سرخ چونچ اور سرخ پیر والے کوے کی طرح بہت کم۔“
|