الزواج، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام विवाह, पत्नियों के बीच न्याय, बच्चों की परवरिश, बच्चों के बीच न्याय और बच्चों के अच्छे नाम بیوی کا خاوند کی اجازت کے بغیر خرچ کرنا “ पत्नी का पति की अनुमति के बिना ख़र्च करना ”
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خاوند کی اجازت کے بغیر بیوی کا اپنے مال سے بھی عطیہ دینا جائز نہیں ہے۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت اپنے گھر کے کھانے (والی چیزوں) سے خرچ کرتی ہے، بشرطیکہ کہ ضائع کرنے والی نہ ہو، تو اسے خرچ کرنے کا اجر ملتا ہے، خاوند کو کمانے کی وجہ سے اجر ملتا ہے اور خزانچی کو بھی اسی طرح ثواب ملتا ہے، کوئی کسی کے اجر و ثواب میں کمی نہیں کرتا۔“
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت اپنے خاوند کی کمائی سے اس کے حکم کے بغیر خرچ کرتی ہے تو اسے نصف اجر ملتا ہے۔“
سیدنا واثلہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر اپنے مال میں سے کچھ خرچ نہیں کر سکتی۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مرد (نکاح کے ذریعے) کسی عورت کا مالک بن جاتا ہے تو خاوند کی اجازت کے بغیر اس کا (کسی کو) عطیہ دینا جائز نہیں ہوتا۔“
|