الزواج، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام विवाह, पत्नियों के बीच न्याय, बच्चों की परवरिश, बच्चों के बीच न्याय और बच्चों के अच्छे नाम بیویوں کے حقوق “ पत्नियों के अधिकार ”
بہز بن حکیم اپنے باپ سے اور وہ ان کے دادا سیدنا معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کہاں سے عورت کو استعمال کیا جائے اور کہاں سے نہ کیا جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی کھیتی میں جیسے چاہے آ اور جب تو کھائے تو اسے بھی کھلا اور جب تو پہنے تو اسے بھی پہنا اور چہرے کو برا بھلا مت کہہ اور نہ اس پر مار۔“
سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی اپنی بیوی کو جو کچھ دے گا وہ صدقہ ہو گا۔“
سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آدمی اپنی بیوی کو پانی پلاتا ہے تو اسے اجر و ثواب ملتا ہے۔“ میں یہ حدیث سن کر اٹھا، اپنی بیوی کو پانی پلایا اور اسے یہ حدیث سنائی۔
|