ذكر الفطرة ابواب: فطری (پیدائشی) سنتوں کا تذکرہ 51. بَابُ: سُؤْرِ الْكَلْبِ باب: کتے کے جھوٹے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کتا تم میں سے کسی کے برتن سے پی لے، تو وہ اسے سات مرتبہ دھوئے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 33 (172)، صحیح مسلم/الطہارة 27 (279)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/فیہ 68 (91)، سنن ابن ماجہ/فیہ 31 (364)، موطا امام مالک/فیہ 6 (35)، (تحفة الأشراف: 13799)، مسند احمد 2/245، 265، 271، 314، 360، 398، 424، 427، 460، 480، 482، 508، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 33، 339، 340 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: صحیح روایتوں سے سات بار ہی دھونا ثابت ہے، تین بار دھونے کی روایت صحیح نہیں ہے، بعض لوگوں نے اسے بھی دیگر نجاستوں پر قیاس کیا ہے، اور کہا ہے کہ کتے کی نجاست بھی تین بار دھونے سے پاک ہو جائے گی لیکن اس قیاس سے نص کی یا ضعیف حدیث سے صحیح حدیث کی مخالفت ہے، جو درست نہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا منہ ڈال دے تو وہ اسے سات مرتبہ دھوئے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، مسند احمد 2/271، (تحفة الأشراف: 12230) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی کے مثل مرفوعاً مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، مسند احمد 2/271، (تحفة الأشراف: 15352) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|