ذكر الفطرة ابواب: فطری (پیدائشی) سنتوں کا تذکرہ 16. بَابُ: الإِبْعَادِ عِنْدَ إِرَادَةِ الْحَاجَةِ باب: قضائے حاجت کے لیے دور جانے کا بیان۔
عبدالرحمٰن بن ابی قراد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قضائے حاجت کے لیے نکلا، اور آپ جب قضائے حاجت کا ارادہ فرماتے تو دور جاتے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطہارة 22 (334)، (تحفة الأشراف: 9733)، مسند احمد 3/443 و 4/224، 237 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: تاکہ لوگ آپ کو دیکھ نہ سکیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب پاخانے کے لیے جاتے تو دور جاتے، مغیرہ بن شعبہ کہتے ہیں کہ آپ اپنے ایک سفر میں قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے (تو واپس آ کر) آپ نے فرمایا: ”میرے لیے وضو کا پانی لاؤ“، میں آپ کے پاس پانی لے کر آیا، تو آپ نے وضو کیا اور دونوں موزوں پر مسح کیا۔ امام نسائی کہتے ہیں اسمائیل سے مراد: ابن جعفر بن ابی کثیر القاری ہیں۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 1 (1)، سنن الترمذی/فیہ 16 (20)، سنن ابن ماجہ/فیہ 22 (331)، (تحفة الأشراف: 11540)، مسند احمد 3/443، 4/224، 237، 248، سنن الدارمی/الطہارة 4 (686) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
|