كِتَاب اللِّبَاسِ کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل 43. باب فِي الاِنْتِعَالِ باب: جوتا پہننے کا بیان۔
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے آپ نے فرمایا: ”جوتے خوب پہنا کرو کیونکہ جب تک آدمی جوتے پہنے رہتا ہے برابر سوار رہتا ہے (یعنی پاؤں اذیت سے محفوظ رہتا ہے)“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2971)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس 18 (2096)، مسند احمد (3/337) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر جوتے میں دو تسمے (فیتے) لگے تھے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الخمس 5 (3107)، اللباس 41 (5857)، سنن الترمذی/اللباس 33 (1773)، الشمائل 10 (71)، سنن النسائی/الزینة من المجتبی 62 (5369)، سنن ابن ماجہ/اللباس 27 (3615)، (تحفة الأشراف: 1392)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3 /122، 203، 245، 269) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ایک فیتہ انگوٹھے اور اس کے پاس والی انگلی میں لگاتے تھے، جب کہ دوسرا فیتہ بیچ کی انگلی اور اس کے پاس کی انگلی میں لگاتے تھے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2649) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایک جوتا پہن کر نہ چلا کرے، دونوں پہنے رکھے یا دونوں اتاr دے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 40 (5855)، صحیح مسلم/اللباس 19 (2097)، سنن الترمذی/اللباس 37 (1774)، سنن ابن ماجہ/اللباس 29 (1617)، (تحفة الأشراف: 13800)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/اللباس 7 (14)، مسند احمد (2 /245، 253، 314، 424، 443، 477، 480، 528) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے ایک جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو جب تک اس کا تسمہ درست نہ کر لے ایک ہی پہن کر نہ چلے، اور نہ ایک موزہ پہن کر چلے، اور نہ بائیں ہاتھ سے کھائے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/اللباس20 (2099)، (تحفة الأشراف: 2717)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/293، 327) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ یہ سنت ہے کہ جب آدمی بیٹھے تو اپنے جوتے اتار کر اپنے پہلو میں رکھ لے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6571) (ضعیف الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں کوئی جوتا پہنے تو پہلے داہنے پاؤں سے شروع کرے، اور جب نکالے تو پہلے بائیں پاؤں سے نکالے، داہنا پاؤں پہنتے وقت شروع میں رہے اور اتارتے وقت اخیر میں“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 39 (5854)، سنن الترمذی/اللباس 37 (1779)، (تحفة الأشراف: 13814)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس 19 (2097)، سنن ابن ماجہ/اللباس 28 (3616)، موطا امام مالک/اللباس 7 (15)، مسند احمد (2/245، 265، 283، 430، 477) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طاقت بھر اپنے تمام کاموں میں، وضو کرنے میں، کنگھی کرنے میں اور جوتا پہننے میں داہنے سے شروع کرنا پسند فرماتے تھے۔ مسلم بن ابراہیم کی روایت میں «وسواكه» بھی ہے یعنی ”مسواک کرنے میں“ اور انہوں نے «في شأنه كله» کا ذکر نہیں کیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے معاذ نے شعبہ سے روایت کیا ہے، انہوں نے ”مسواک کرنے کا ذکر“ نہیں کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 31 (168)، الصلاة 47 (426)، الأطعمة 5 (5380)، اللباس 38 (5854)، 77 (5926)، صحیح مسلم/الطھارة 19 (268)، اللباس 44 (2097)، سنن الترمذی/الصلاة 316 (608)، الشمائل10 (80)، سنن النسائی/الطھارة 90 (112)، الغسل 17 (421)، الزینة 8 (5062)، الزینة من المجتبی 9 (5242)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 42 (401)، (تحفة الأشراف: 17657)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/94، 130،147، 188، 202، 210) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم کپڑے پہنو اور جب وضو کرو تو اپنے داہنے سے شروع کرو“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطھارة 42 (402)، (تحفة الأشراف: 12380)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 28 (1766)، مسند احمد (2/354) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|