كِتَاب اللِّبَاسِ کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل 39. باب فِي قَدْرِ الذَّيْلِ باب: عورت کے دامن لٹکانے کی مقدار کا بیان۔
صفیہ بنت ابی عبید خبر دیتی ہیں کہ ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جس وقت آپ نے تہبند کا ذکر کیا عرض کیا: اللہ کے رسول! اور عورت (کتنا دامن لٹکائے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ایک بالشت لٹکائے“ ام سلمہ نے کہا: تب تو ستر کھل جا یا کرے گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر وہ ایک ہاتھ لٹکائے اس سے زیادہ نہ بڑھائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الزینة من المجتبی 51 (5340)، (تحفة الأشراف: 18282)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 9 (1731)، سنن ابن ماجہ/اللباس 13 (3580)، موطا امام مالک/اللباس 6 (13)، مسند احمد (6/293، 296، 309، 315)، سنن الدارمی/الاستئذان 16 (2686) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث مرفوعاً مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/ الزینة من المجتبی 51 (5341)، سنن ابن ماجہ/ اللباس 13 (3580)، سنن النسائی/ اللباس 13 (3580)، (تحفة الأشراف: 18159، 18282)، وانظر ما قبلہ (صحیح)»
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امہات المؤمنین (رضی اللہ عنہن) کو ایک بالشت دامن لٹکانے کی رخصت دی، تو انہوں نے اس سے زیادہ کی خواہش ظاہر کی تو آپ نے انہیں مزید ایک بالشت کی رخصت دے دی چنانچہ امہات المؤمنین ہمارے پاس کپڑے بھیجتیں تو ہم انہیں ایک ہاتھ ناپ دیا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/ اللباس 13 (3581)، (تحفة الأشراف: 6661)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 9 (1731)، مسند احمد (2/18، 90) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|