كِتَاب اللِّبَاسِ کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل 8. باب مَا جَاءَ فِي الْخَزِّ باب: خز (اون اور ریشم سے بنے لباس) پہننے کا بیان۔
سعد بن عثمان کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو بخارا میں ایک سفید خچر پر سوار دیکھا وہ سیاہ خز ۱؎ کا عمامہ باندھے ہوئے تھے اس نے کہا: یہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہنایا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/تفسیر القرآن سورة الحاقة 67 (3321)، (تحفة الأشراف: 15578) (ضعیف الإسناد)»
وضاحت: ۱؎: خز: ایک قسم کا ریشمی اونی کپڑا ہے۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
عبدالرحمٰن بن غنم اشعری کہتے ہیں مجھ سے ابوعامر یا ابو مالک نے بیان کیا اور اللہ کی قسم انہوں نے جھوٹ نہیں کہا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ میری امت میں کچھ لوگ ہوں گے جو خز اور حریر (ریشم) کو حلال کر لیں گے پھر کچھ اور ذکر کیا، فرمایا: ”ان میں سے کچھ قیامت تک کے لیے بندر بنا دیئے جائیں گے اور کچھ سور“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے بیس یا اس سے زیادہ لوگوں نے خز پہنا ہے ان میں سے انس اور براء بن عازب رضی اللہ عنہما بھی ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، خ تعلیقًا/ الأشربة 6 (5590)، (تحفة الأشراف: 12161) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|