أبواب تفريع استفتاح الصلاة ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل 135. باب مَنْ رَأَى التَّخْفِيفَ فِيهَا باب: ان لوگوں کا ذکر جن کے نزدیک مغرب میں ہلکی سورتیں پڑھنی چاہئے۔
حماد کہتے ہیں کہ ہشام بن عروہ نے ہمیں خبر دی ہے کہ ان کے والد مغرب میں ایسی ہی سورۃ پڑھتے تھے جیسے تم پڑھتے ہو مثلاً سورۃ العادیات اور اسی جیسی سورتیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ وہ ۱؎ حدیث منسوخ ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ روایت زیادہ صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19034أ) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی سورہ مائدہ، انعام اور اعراف پڑھنے والی حدیث، اگر منسوخ کے بجائے یہ کہا جائے کہ ”وہ بیان جواز کے لئے ہے“ تو زیادہ بہتر ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں مفصل ۱؎ کی چھوٹی بڑی کوئی سورت ایسی نہیں جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرض نماز میں لوگوں کی امامت کرتے ہوئے نہ سنا ہو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8788) (ضعیف)» (ابن اسحاق مدلس ہیں اور یہاں انہوں نے عنعنہ سے روایت کیا ہے)
وضاحت: ۱؎: صحیح قول کی رو سے سورۃ ”ق“ سے اخیر قرآن تک کی سورتیں ”مفصل“ کہلاتی ہیں۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوعثمان نہدی سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پیچھے مغرب پڑھی تو انہوں نے «قل هو الله أحد» پڑھی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 9380) (ضعیف)» (اس کے راوی النزال لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|