أبواب تفريع استفتاح الصلاة ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل 134. باب قَدْرِ الْقِرَاءَةِ فِي الْمَغْرِبِ باب: مغرب میں پڑھی جانے والی سورتوں کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے انہیں «والمرسلات عرفا» پڑھتے ہوئے سنا تو کہنے لگیں: میرے بیٹے! تم نے اس سورۃ کو پڑھ کر مجھے یاد دلا دیا، یہی آخری سورت ہے جسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب میں پڑھتے ہوئے سنا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 98 (763)، والمغازي 83 (4429)، صحیح مسلم/الصلاة 35 (462)، سنن الترمذی/الصلاة 118 (308)، سنن النسائی/الافتتاح 64 (986)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 9 (831)، (تحفة الأشراف: 18052)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الصلاة 5 (24)، مسند احمد (6/338، 340)، سنن الدارمی/الصلاة 64 (1331) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب میں سورۃ الطور پڑھتے ہوئے سنا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 99 (765)، والجھاد 172 (3050)، والمغازي 12 (4023)، وتفسیر الطور 1 (4854)، صحیح مسلم/الصلاة 35 (463)، سنن النسائی/الافتتاح 65 (988)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 9 (832)، (تحفة الأشراف: 3189)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الصلاة 5(23)، مسند احمد (4/80، 83، 84، 85)، سنن الدارمی/الصلاة 64 (1332) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
مروان بن حکم کہتے ہیں کہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: کیا وجہ ہے کہ تم مغرب میں قصار مفصل پڑھا کرتے ہو؟ حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب میں دو لمبی لمبی سورتیں پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، مروان کہتے ہیں: میں نے (ان سے) پوچھا: وہ دو لمبی لمبی سورتیں کون سی ہیں؟ انہوں نے کہا سورۃ الاعراف اور دوسری سورۃ الانعام ہے۔ ابن جریج کہتے ہیں: میں نے ابن ابی ملیکہ سے پوچھا: تو انہوں نے مجھ سے خود اپنی طرف سے کہا: وہ سورۃ المائدہ اور اعراف ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 98 (764)، سنن النسائی/الافتتاح 67 (990)، (تحفة الأشراف: 3738)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/185، 187، 188، 189) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|