وحدثنيه محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان بهذا الإسناد، قال عبد الرحمن: قال سفيان: لا ادري هذا في الحديث ام لا يعني ان يتخونهم او يلتمس عثراتهم.وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: قَالَ سُفْيَانُ: لَا أَدْرِي هَذَا فِي الْحَدِيثِ أَمْ لَا يَعْنِي أَنْ يَتَخَوَّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ.
عبدالرحمٰن نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ عبدالرحمٰن نے کہا: سفیان نے کہا: مجھے معلوم نہیں کہ "ان کو خیانت کا مرتکب سمجھے اور ان کی کمزوریاں تلاش کرے" کے الفاظ حدیث میں ہیں یا نہیں۔
امام صاحب یہی حدیث ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں یہ ہے، سفیان کہتے ہیں، مجھے معلوم نہیں، یہ ٹکڑا حدیث میں ہے یا نہیں، ”گھر والوں کا تجسس کرے یا ان کمزوریوں سے آگاہ کرے۔“