كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل The Book of Prayers 30. باب خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا لَمْ يَتَرَتَّبْ عَلَيْهِ فِتْنَةٌ وَأَنَّهَا لاَ تَخْرُجُ مُطَيَّبَةً: باب: جب فتنہ کا ڈر نہ ہو تو عورتوں کے مساجد میں جانے کا جواز بشرطیکہ وہ خوشبو نہ لگائیں۔ Chapter: Women Going Out To The Masjid So Long As No Fitnah Results From That; and They Should Not Go Out Wearing Perfume سفیان بن عیینہ نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے سالم سے سنا، وہ اپنے والد سے روایت بیان کر رہے تھے اور وہ (اس کی سند میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتے تھے (کہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم میں سے کسی سے اس کی بیوی مسجد جانے کی اجازت مانگے تو وہ اسے نہ روکے۔“ حضرت سالم رحمتہ اللہ علیہ اپنے باپ سے مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کی بیوی مسجد میں (نماز پڑھنے کے لیے) جانے کی اجازت مانگے تو وہ اسے نہ روکے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: اخبرني سالم بن عبد الله ، ان عبد الله بن عمر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا تمنعوا نساءكم المساجد، إذا استاذنكم إليها "، قال: فقال بلال بن عبد الله: والله لنمنعهن، قال: فاقبل عليه عبد الله، فسبه سبا سيئا، ما سمعته سبه مثله قط، وقال: اخبرك عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: والله لنمنعهن.حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا تَمْنَعُوا نِسَاءَكُمُ الْمَسَاجِدَ، إِذَا اسْتَأْذَنَّكُمْ إِلَيْهَا "، قَالَ: فَقَالَ بِلَالُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ، قَالَ: فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ، فَسَبَّهُ سَبًّا سَيِّئًا، مَا سَمِعْتُهُ سَبَّهُ مِثْلَهُ قَطُّ، وَقَالَ: أُخْبِرُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: وَاللَّهِ لَنَمْنَعُهُنَّ. یونس نے ابن شہاب (زہری) سے روایت کی، کہا: مجھے سالم بن عبد اللہ نے خبر دی کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ” اپنی عورتوں کو جب وہ تم سے مسجدوں میں جانے کی اجازت طلب کریں تو انہیں (وہاں جانے سے) نہ روکو۔“ (سالم نے) کہا: تو (ابن عمر کے دوسرے بیٹے) بلال بن عبد اللہ نے کہا: اللہ کی قسم! ہم تو ان کو ضرور روکیں گے۔ اس پرحضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے اس کی طرف رخ کیا اور اس کو سخت برا بھلا کہا، میں نے انہیں کبھی (کسی کو) اتنا برا بھلا کہتے نہیں سنا اور کہا: میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بتا رہا ہوں اور تم کہتے ہو: اللہ کی قسم! ہم انہیں ضرور روکیں گے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپصلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، ”اپنی عورتوں کو مساجد میں جانے سے نہ روکو، جب وہ تم سے جانے کی اجازت طلب کریں۔ اس پر بلال بن عبداللہ نے کہا، اللہ کی قسم! ہم تو ان کو ضرور روکیں گے تو عبداللہ اس کی طرف متوجہ ہوئے اور اسے سخت برا بھلا کہا، اتنا میں نے کبھی کسی اور کو برا بھلا کہتے نہیں سنا اور کہا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بتاتا ہوں، اور تو کہتا ہے، اللہ کی قسم! ہم انہیں روکیں گے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
۔ نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اللہ کی باندیوں کو اللہ کی مساجد سے نہ روکو۔“ حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی باندیوں کو مساجد سے نہ روکو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا حنظلة ، قال: سمعت سالما ، يقول: سمعت ابن عمر ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا استاذنكم نساؤكم إلى المساجد، فاذنوا لهن ".حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَالِمًا ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ إِلَى الْمَسَاجِدِ، فَأْذَنُوا لَهُنّ ". ۔ حنظہ نے کہا: میں نے سالم سے سنا، کہہ رہے تھے: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا، وہ کہتے تھے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ” جب تمہاری عورتیں تم سے مساجد میں جانے کی اجازت مانگیں تو انہیں اجازت دے دو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تمہاری بیویاں تم سے مساجد میں (نماز کے لیے) جانے کی اجازت مانگیں تو انہیں اجازت دے دو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تمنعوا النساء من الخروج إلى المساجد بالليل "، فقال ابن لعبد الله بن عمر: لا ندعهن يخرجن فيتخذنه دغلا، قال: فزبره ابن عمر، وقال: اقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا ندعهن ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَمْنَعُوا النِّسَاءَ مِنَ الْخُرُوجِ إِلَى الْمَسَاجِدِ بِاللَّيْلِ "، فَقَالَ ابْنٌ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ: لَا نَدَعُهُنَّ يَخْرُجْنَ فَيَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا، قَالَ: فَزَبَرَهُ ابْنُ عُمَرَ، وَقَالَ: أَقُول: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا نَدَعُهُنَّ ". ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے مجاہد سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کو عورتوں کو مسجدوں میں جانے سے نہ روکو۔“ تو عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ایک بیٹے نے کہا: ہم ان کو نہیں چھوڑیں گے کہ وہ جائیں اور اسے خرابی اور بگار (کا ذریعہ) بنا لیں۔ (مجاہد نے) کہا: ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اسے سخت ڈانٹا او ر کہا: میں کہتا ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور تو کہتا ہے ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کو عورتوں کو مسجدوں میں جانے سے نہ روکو۔“ تو ان کے ایک بیٹے نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے کہا، ہم ان کو جانے نہیں دیں گے وہ اس کو خرابی اور بگاڑ کا ذریعہ بنا لیں۔ راوی نے کہا: ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اسے خوب ڈانٹا اور کہا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بتاتا ہوں اور تو کہتا ہے ہم انہیں جانے نہیں دیں گے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
دوسرے شاگرد) عیسیٰ نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند خبر دی امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن حاتم ، وابن رافع ، قالا: حدثنا شبابة ، حدثني ورقاء ، عن عمرو ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ائذنوا للنساء بالليل إلى المساجد، فقال ابن له، يقال له واقد: إذا يتخذنه دغلا، قال: فضرب في صدره، وقال: احدثك عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَابْنُ رَافِعٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ائْذَنُوا لِلنِّسَاءِ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسَاجِدِ، فَقَالَ ابْنٌ لَهُ، يُقَالُ لَهُ وَاقِدٌ: إِذًا يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا، قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِهِ، وَقَالَ: أُحَدِّثُكَ عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا. (اعمش کے بجائے) عمرو (بن دینار جحمی) نے مجاہد سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں کی طرف نکلنے کی اجازت دو۔“ تو ان کے بیٹے نے، جس کو واقد کہا جاتا تھا، کہا: تب وہ اس کو خرابی و بگاڑ بنا لیں گی۔ (مجاہد نے) کہا: ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کے سینے پر مارا اور کہا: میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنا رہا ہوں اور تو کہتا ہے: نہیں! حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں کو رات کو مسجدوں کی طرف نکلنے کی اجازت دو۔ تو ان کے ایک بیٹے نے کہا، جس کو واقد کہا جاتا ہے تب وہ اس کو خیانت اور فساد کا ذریعہ بنا لیں گی۔ راوی نے بتایا یہ سن کر ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اس کے سینے پر مارا اور کہا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بتا رہا ہوں اور تو کہتا ہے نہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
(خود) بلال بن عبد اللہ بن عمر نے اپنے والد حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” عورتوں کو، جب وہ تم سے اجازت طلب کریں تو مسجدوں میں جو ان کے حصے ہیں ان (کے حصول) سے (انہیں) نہ روکو۔“ بلال نے کہا: اللہ کی قسم! ہم ان کو ضرور روکیں گے۔ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا اور تو کہتا ہے: ہم انہیں ضرور روکیں گے! حضرت بلال بن عبداللہ بن عمر اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم عورتوں کو جب وہ تم سے اجازت طلب کریں ان کو مسجد کے حصے سے محروم نہ کرو۔“ تو بلال نے کہا: اللہ کی قسم! ہم تو ان کو ضرور روکیں گے تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نے اسے کہا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بیان کر رہا ہوں، اور تو کہتا ہے ہم ضرور روکیں گے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مخرمہ نے اپنے والد (بکیر) سے، انہوں نے بسر بن سعید روایت کی کہ حضرت زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ) حدیث بیان کرتی تھیں، آپ نے فرمایا: ” جب تم عورتوں میں سے کوئی عشا کی نماز میں شامل ہو تو وہ اس رات خوشبو نہ لگائے۔“ حضرت زینب ثقفیہ ؓ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی نے عشاء کی نماز کے لیے (مسجد) جانا ہو تو وہ رات کو خوشبو نہ لگائے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
(مخرمہ کے بجائے) محمد بن عجلان نے بکیر بن عبد اللہ بن اشج سے، انہوں نے بسر بن سعید سے، انہوں نے حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا تھا: ” جب تم میں سے کوئی مسجد میں جائے تو وہ خوشبو کو ہاتھ نہ لگائے۔“ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: ”جس نے تم میں سے مسجد جانا ہو تو وہ خوشبو استعمال نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس عورت کو (بخور) خوشبودار دھواں لگ جائے، وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نماز میں حاضر نہ ہو۔“ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس عورت نے خوشبو لگائی ہو وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نماز میں شریک نہ ہو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سلیمان بن بلال نے یحییٰ بن سعید سے اور انہوں نے عمرہ بنت عبد الرحمان سے روایت کی کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا، وہ فرماتی تھیں کہ عورتوں نے (بناؤ سنگھار کے) جو نئے انداز نکال لیے ہیں اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھ لیتے تو انہیں مسجد میں آنے سے روک دیتے، جس طرح بنی اسرائیل کی عورتوں کو روک دیا گیا تھا۔ میں نے عمرہ سے پوچھا: کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجد میں آنے سے روک دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی تھیں، آج عورتوں نے جو نئے انداز (بناؤ سنگھار کے لیے) نکال لیے ہیں، اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں دیکھ لیتے تو انہیں مسجد میں آنے سے روک دیتے، جیسا کہ بنواسرائیل کی عورتوں کو روک دیا گیا تھا۔ تو میں نے عمرہ سے پوچھا کیا بنواسرائیل کی عورتوں کو مسجد میں آنے سے روک دیا گیا تھا؟ اس نے کہا، ہاں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
(سلیمان بن بلال کے بجائے) عبد الوہاب ثقفی، سفیان بن عیینہ، ابو خالد احمر اورعیسیٰ بن یونس سبھی نے یحییٰ بن سعید سے (باقی ماندہ) اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث روایت کی ہے ہمیں محمد بن مثنی نے عبدالوہاب (ثقفی) سے نیز ہمیں عمرو ناقد سے سفیان بن عیینہ سے نیز ہمیں ابو بکر بن ابی شیبہ نے ابو خالد احمر سے نیز ہمیں اسحاق بن ابراہیم نے عیسیٰ بن یونس سے اور ان سب نے یحییٰ بن سعید کی اسی سند سے یہی حدیث سنائی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|