صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
51. باب الاِعْتِرَاضِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي:
باب: نمازی کے سامنے لیٹنے کا بیان۔
Chapter: Lying In Front Of One Who Is Praying
حدیث نمبر: 1140
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، وعمرو الناقد ، قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة " ان النبي صلى الله عليه وسلم، كان يصلي من الليل، وانا معترضة بينه وبين القبلة، كاعتراض الجنازة ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ، وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ، كَاعْتِرَاضِ الْجَنَازَةِ ".
زہری نے عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے تھے، میں جنازے کی طرح آپ کے اور قبلے کے درمیان چوڑائی میں لیٹی ہوتی تھی
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے تھے اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان جنازہ کی طرح چوڑائی میں لیٹی ہوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1141
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " كان النبي صلى الله عليه وسلم، يصلي صلاته من الليل كلها، وانا معترضة بينه وبين القبلة، فإذا اراد ان يوتر، ايقظني، فاوترت ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي صَلَاتَهُ مِنَ اللَّيْلِ كُلَّهَا، وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ، أَيْقَظَنِي، فَأَوْتَرْتُ ".
۔ ہشام نے اپنے والد عروہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اپنی پوری نماز پڑھتے اور میں آپ کے اور قبلے کے درمیان لیٹی ہوتی تھی اور جب آپ وتر پڑھنا چاہتے، مجھے جگا دیتے تو میں بھی وتر پڑھ لیتی
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی پوری نماز پڑھتے اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی ہوتی۔ اور جب آپ وتر پڑھنا چاہتے تو مجھے جگا دیتے اور میں بھی وتر پڑھ لیتی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1142
Save to word اعراب
وحدثني عمرو بن علي ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ابي بكر بن حفص ، عن عروة بن الزبير ، قال: قالت عائشة ، " ما يقطع الصلاة؟ قال: فقلنا: المراة، والحمار، فقالت إن المراة لدابة سوء، لقد رايتني بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم، معترضة كاعتراض الجنازة، وهو يصلي ".وحَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَفْصٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ ، " مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ؟ قَالَ: فَقُلْنَا: الْمَرْأَةُ، وَالْحِمَارُ، فَقَالَتْ إِنَّ الْمَرْأَةَ لَدَابَّةُ سَوْءٍ، لَقَدْ رَأَيْتُنِي بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مُعْتَرِضَةً كَاعْتِرَاضِ الْجَنَازَةِ، وَهُوَ يُصَلِّي ".
ابو بکر بن حفص نے عروہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: کون سی چیز نماز قطع کر دیتی ہے؟ تو ہم نے کہا: عورت اور گدھا۔ اس پر انہوں نے کہا: عورت برا چوپایہ ہے! میں نے اپنے آپ کو دیکھا ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے چوڑائی رخ جنازے کی طرح لیٹی ہوتی تھی جبکہ آپ نماز پڑھ رہے تھے۔
حضرت عروہ بن زبیر بیان کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا، کون سی چیز نماز قطع کر دیتی ہے؟ تو ہم نے کہا: عورت اور گدھا۔ اس پر انہوں نے کہا: عورت برا چوپایہ ہے! میں نے آپنے آپ کو رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جنازہ کی طرح عرض میں لیٹے ہوئے دیکھا جبکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1143
Save to word اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وابو سعيد الاشج ، قالا: حدثنا حفص بن غياث ، قال: ح وحدثنا عمر بن حفص بن غياث واللفظ له، حدثنا ابي ، حدثنا الاعمش ، حدثني إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة . ح قال الاعمش : وحدثني مسلم ، عن مسروق ، عن عائشة ، وذكر عندها ما يقطع الصلاة: الكلب، والحمار، والمراة، فقالت: " قد شبهتمونا بالحمير والكلاب، والله لقد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يصلي، وإني على السرير، بينه وبين القبلة مضطجعة، فتبدو لي الحاجة، فاكره ان اجلس، فاوذي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانسل من عند رجليه ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، قَالَ: ح وحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ . ح قَالَ الأَعْمَشُ : وَحَدَّثَنِي مُسْلِمٌ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، وَذُكِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ: الْكَلْبُ، وَالْحِمَارُ، وَالْمَرْأَةُ، فَقَالَتْ: " قَدْ شَبَّهْتُمُونَا بِالْحَمِيرِ وَالْكِلَابِ، وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي، وَإِنِّي عَلَى السَّرِيرِ، بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ مُضْطَجِعَةً، فَتَبْدُو لِي الْحَاجَةُ، فَأَكْرَهُ أَنْ أَجْلِسَ، فَأُوذِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْسَلُّ مِنْ عِنْدِ رِجْلَيْهِ ".
اعمش نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: مجھے ابراہیم نے حدیث بیان کی، انہوں نے اسود سے اور اسود نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی۔ اعمش نے (مزید) کہا: مجھے مسلم بن صبیح نے مسروق سے حدیث بیان کی اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، ان کے سامنے ان چیزوں کا تذکرہ کیا گیا جو نماز قطع کرتی ہیں (یعنی) کتا، گدھا اور عورت۔ تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: تم نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے مشابہ بنا دیا ہے! اللہ کی قسم! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں نماز پڑھتے دیکھا کہ میں چار پائی پر آپ کے اور قبلے کے درمیان لیٹی ہوتی تھی، مجھے ضرورت پیش آتی تو میں بیٹھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینا پسند نہ کرتی، اس لیے میں اس (چار پائی یا بستر) کے پایوں (والی جگہ کی طرف) سے کھسک جاتی۔
حضرت مسروق بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے سامنے ان چیزوں کا تذکرہ کیا گیا جن کے سامنے گزرنے سے نماز ٹوٹتی ہے کتا، گدھا اور عورت تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: تم نے ہمیں گدھوں اور کتوں کے مشابہ بنا دیا ہے، اللہ کی قسم میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں نماز پڑھتے دیکھا کہ میں چارپائی پر آپصلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ کے درمیان لیٹی ہوتی تھی، مجھے کوئی ضرورت پیش آتی تو میں بیٹھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینا پسند نہیں کرتی، اس لیے (چارپائی) کے پایوں کی طرف سے کھسک جاتی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1144
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن منصور ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة ، قالت: " عدلتمونا بالكلاب والحمر، لقد رايتني مضطجعة على السرير، فيجيء رسول الله صلى الله عليه وسلم فيتوسط السرير، فيصلي، فاكره ان اسنحه، فانسل من قبل رجلي السرير، حتى انسل من لحافي ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " عَدَلْتُمُونَا بِالْكِلَابِ وَالْحُمُرِ، لَقَدْ رَأَيْتُنِي مُضْطَجِعَةً عَلَى السَّرِيرِ، فَيَجِيءُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ، فَيُصَلِّي، فَأَكْرَهُ أَنْ أَسْنَحَهُ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيِ السَّرِيرِ، حَتَّى أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِي ".
منصور نے ابراہیم (نخعی) سے، انہوں نے اسود سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے فرمایا: تم نے ہمیں کتوں اورگدھوں کے برابر کر دیا ہے، حالانکہ میں نے اپنے آپ کو (اس طرح) دیکھا ہے کہ میں چار پائی پر لیٹی ہوتی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور چارپائی کے وسط میں کھڑے ہو کر نماز پڑھتے، میں آپ کے سامنے ہونا پسند نہ کرتی، اس لیے میں چار پائی کے پایوں کی طرف سے کھسکتی یہاں تک کہ اپنے لحاف سے نکل جاتی۔
حضرت اسود بیان کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا، تم نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کردیا ہے حالانکہ میں نے آپ کو اس حالت میں پایا ہے کہ میں چارپائی پر لیٹی ہوتی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور چارپائی کے درمیان نماز پڑھتے میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ظاہر ہونا ناپسند کرتی تو میں چارپائی کے پایوں سے کھسک کر، اپنے لحاف سے نکل جاتی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1145
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابي النضر ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن عائشة ، قالت: " كنت انام بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم، ورجلاي في قبلته، فإذا سجد غمزني، فقبضت رجلي، وإذا قام بسطتهما، قالت: والبيوت يومئذ ليس فيها مصابيح ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كُنْتُ أَنَامُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرِجْلَايَ فِي قِبْلَتِهِ، فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي، فَقَبَضْتُ رِجْلَيَّ، وَإِذَا قَامَ بَسَطْتُهُمَا، قَالَتْ: وَالْبُيُوتُ يَوْمَئِذٍ لَيْسَ فِيهَا مَصَابِيحُ ".
ابو سلمہ بن عبد الرحمن نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سو جاتی اور میرے پاؤں آپ کے قبلے (والے حصے) میں ہوتے، جب آپ سجدہ کرتے تو (پاؤں پر ہاتھ لگا کر) مجھے اشارہ کر دیتے تو میں اپنے دونوں پاؤں سکیٹر لیتی اور جب آپ کھڑے ہو جاتے تو میں ان کو پھیلا لیتی۔ انہوں (عائشہ رضی اللہ عنہا) نے کہا: گھر ان دنوں ایسے تھے کہ ان میں چراغ نہیں ہوتے تھے۔
ہمیں یحییٰ بن یحییٰ نے بتایا کہ میں نے امام مالک کو ابو نضر کی ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت سنائی کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سو جاتی اور میرے پاؤں آپ کے قبلہ میں ہوتے جب آپصلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو میرا پاؤں دبا دیتے تو میں اپنے پاؤں سکیڑ لیتی اور جب آپ کھڑے ہو جاتے تو میں ان کو پھیلا لیتی۔ انہوں نے (عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا) بتایا ان دنوں گھروں کے اندر چراغ نہیں ہوتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1146
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا خالد بن عبد الله . ح قال: وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عباد بن العوام جميعا، عن الشيباني ، عن عبد الله بن شداد بن الهاد ، قال: حدثتني ميمونة ، زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، يصلي وانا حذاءه، وانا حائض، وربما اصابني ثوبه إذا سجد ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ . ح قَالَ: وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ جَمِيعًا، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي مَيْمُونَةُ ، زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي وَأَنَا حِذَاءَهُ، وَأَنَا حَائِضٌ، وَرُبَّمَا أَصَابَنِي ثَوْبُهُ إِذَا سَجَدَ ".
۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور میں حیض کی حالت میں آپ کے سامنے ہوتی، بسا اوقات آپ سجدہ کرتے تو آپ کا کپڑا مجھ سے لگ رہا ہوتا
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور میں حیض کی حالت میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے متوازی ہوتی۔ بسا اوقات جب آپصلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کا کپڑا مجھ سے لگ جاتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1147
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب، قال زهير : حدثنا وكيع ، حدثنا طلحة بن يحيى ، عن عبيد الله بن عبد الله ، قال: سمعته عن عائشة ، قالت: " كان النبي صلى الله عليه وسلم، يصلي من الليل، وانا إلى جنبه، وانا حائض، وعلي مرط، وعليه بعضه إلى جنبه ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ زُهَيْرٌ : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُهُ عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ، وَأَنَا إِلَى جَنْبِهِ، وَأَنَا حَائِضٌ، وَعَلَيَّ مِرْطٌ، وَعَلَيْهِ بَعْضُهُ إِلَى جَنْبِهِ ".
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے اور میں حیض کی حالت میں آپ کے پہلو کی جانب ہوتی۔ مجھ پر چادر ہوتی اور اس چادر کا کچھ حصہ آپ کے پہلو (کی طرف) سے آپ پر (بھی) ہوتا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے اور میں حیض کی حالت میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں ہوتی، مجھ پر چادر ہوتی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں ہونے سے کچھ حصہ آپصلی اللہ علیہ وسلم پر بھی ہوتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.