كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 15. باب وَضْعِ يَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى بَعْدَ تَكْبِيرَةِ الإِحْرَامِ تَحْتَ صَدْرِهِ فَوْقَ سُرَّتِهِ وَوَضْعِهِمَا فِي السُّجُودِ عَلَى الأَرْضِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ: باب: تکبیر تحریمہ کے بعد دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر سینہ سے نیچے ناف سے اوپر رکھنے اور سجدہ زمین پر دونوں ہاتھوں کو کندھوں کے درمیان رکھنے کا بیان۔
ہمام نے کہا: ہمیں محمد بن جحادہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے عبد الجبار بن وائل نے حدیث سنائی، انہوں نے علقمہ بن وائل اور ان کے آزادہ کردہ غلام سے روایت کی کہ ان دونوں نے ان کے والد حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے نماز میں جاتے وقت اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے، تکبیر کہی (ہمام نے بیان کیا: کانوں کے برابر بلند کیے) پھر اپنا کپڑا اوڑھ لیا (دونوں ہاتھ کپڑے کے اندر لے گئے)، پھر اپنا دایاں ہاتھ بائیں پر رکھا، پھر جب رکوع کرنا چاہا تو اپنے دونوں ہاتھ کپڑے سے نکالے، پھر انہیں بلند کیا، پھر تکبیر کہی اور رکوع کیا، پھر جب سمع اللہ لمن حمدہ کہا تو اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے، پھر جب سجدہ کیا تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کے درمیان سجدہ کیا۔
|