وعن عائشة قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «لا يذهب الليل والنهار حتى يعبد اللات والعزى» . فقلت: يا رسول الله إن كنت لاظن حين انزل الله: (هو الذي ارسل رسوله بالهدى ودين الحق ليظهره على الدين كله ولو كره المشركون) ان ذلك تاما. قال: «إنه سيكون من ذلك ما شاء الله ثم يبعث الله ريحا طيبة فتوفي كل من كان في قلبه مثقال حبة من خردل من إيمان فيبقى من لا خير فيه فيرجعون إلى دين آبائهم» . رواه مسلم وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا يَذْهَبُ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ حَتَّى يُعْبَدَ اللَّاتُ وَالْعُزَّى» . فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ كُنْتُ لَأَظُنُّ حِينَ أَنْزَلَ اللَّهُ: (هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ) أَنَّ ذَلِكَ تَامًّا. قَالَ: «إِنَّهُ سَيَكُونُ مِنْ ذَلِكَ مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ رِيحًا طَيِّبَةً فَتُوُفِّيَ كُلُّ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ فَيَبْقَى مَنْ لَا خَيْرَ فِيهِ فَيَرْجِعُونَ إِلَى دِين آبَائِهِم» . رَوَاهُ مُسلم
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”رات اور دن ختم نہیں ہوں گے حتی کہ لات اور عزی کی پوجا کی جائے گی۔ “ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! جب اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”وہ ذات جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق دے کر مبعوث فرمایا تا کہ وہ اسے تمام ادیان پر غالب کر دے خواہ مشرک اسے ناگوار جانیں۔ “ تو میں خیال کرتی تھی کہ یہ (حکم تمام زمانوں کو) شامل ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس (دین کے مکمل کرنے) میں جو اللہ چاہے گا وہی ہو جائے گا، پھر اللہ ایک خوشگوار ہوا چلائے گا اس وقت جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہو گا وہ وفات پا جائے گا، اور صرف وہی باقی رہ جائیں گے جن میں کوئی خیر نہیں ہو گی، وہ اپنے آباء کے دین کی طرف لوٹ جائیں گے۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (52/ 2907)»