كِتَابُ: الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 245. (12) بَابُ ذِكْرِ اجْتِمَاعِ مَلَائِكَةِ اللَّيْلِ وَمَلَائِكَةِ النَّهَارِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ جَمِيعًا، وَدُعَاءِ الْمَلَائِكَةِ لِمَنْ شَهِدَ الصَّلَاتَيْنِ جَمِيعًا. نماز فجر اور نماز عصر میں رات اور دن کے فرشتوں کے اکٹّھے ہونے کا بیان اور دونوں نمازوں میں اکٹّھے حاضر ہونے والوں کے لیے فرشتوں کی دعا کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”بیشک اللہ تعالیٰ کے کُچھ فرشتے ہیں جو تمہارے پاس آگے پیچھے آتے رہتے ہیں۔ پھر جب نمازِ فجر کا وقت ہوتا ہے تو دن کے فرشتے نازل ہوتے ہیں اور وہ تمہارے ساتھ اکٹھّے نماز میں حاضر ہوتے ہیں پھر رات کے فرشتے اوپر چڑھ جاتے ہیں۔ اور دن کے فرشتے تمہارے ساتھ رہ جاتے ہیں، تو اُن کا رب اُن سے پوچھتا ہے، حالانکہ وہ اُن سے بخوبی واقف ہے، تم نے میرے بندوں کو کیا کرتے ہوئے چھوڑا ہے؟ فرمایا کہ وہ جواب دیتے ہیں کہ ہم آئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور ہم نے اُنہیں نماز ادا کرتے ہوئے چھوڑا ہے۔ پھر جب نماز عصر کا وقت ہوتا ہے تو رات کے وقت فرشتے نازل ہوتے ہیں اور تمہارے ساتھ اکٹھّے نماز ادا کرتے ہیں، پھر دن کے فرشتے اوپر چڑھ جاتے ہیں اور رات کے فرشتے تمہارے ساتھ رہ جاتے ہیں۔ فرمایا کہ تو اُن کا رب اُن سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ اُنہیں بخوبی جانتا ہے، وہ فرماتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کیا کرتے ہوئے چھوڑا ہے؟ فرمایا کہ میرا خیال ہے وہ کہتے ہیں، تو (اے الله) انہیں قیامت کے دن معاف فرما دینا۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات اور دن کے فرشتے نماز فجر اور نماز عصر میں جمع ہوتے ہیں۔ نماز فجر میں جمع ہوتے ہیں تو رات کے فرشتے اوپر چڑھ جاتے ہیں اور دن کے فرشتے ٹھہر جاتے ہیں اور نماز عصر میں جمع ہوتے ہیں تو دن کے فرشتے اوپر چڑھ جاتے ہیں تو اُن سے اٗن کا رب سوال کرتا ہے تم نے میرے بندوں کوکیسے چھوڑا؟ تو وہ کہتے ہیں کہ ہم اُن کے پاس آئے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے اور ہم نے اُنہیں چھوڑا تو وہ نماز اداکر رہے تھے لہٰذا تُو انہیں قیامت کے روز معاف فرمادینا۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|