كِتَابُ: الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 263. (30) بَابُ ذِكْرِ بَيَانِ الْفَجْرِ الَّذِي يَجُوزُ صَلَاةُ الصُّبْحِ بَعْدَ طُلُوعِهِ، اس فجر کے ذکر کا بیان جس کے طلوع ہونے کے بعد نمازِ صبح ادا کرنا جائز ہے
کیونکہ فجر کی دوقسمیں ہیں ایک فجر رات کو طلوع ہوتی ہے اور دوسری دن کے طلوع ہونے کے ساتھ طلوع ہوتی ہے
تخریج الحدیث:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فجر دو قسم کی ہے، ایک فجر وہ ہے کہ (روزے دار کے لئے) اس میں کھانا کھانا حرام ہوجاتا ہے اور نماز ادا کرنا حلال ہوتا ہے۔ ایک وہ فجر ہے کہ اس میں نماز فجر ادا کرنا حرام ہوتا ہے جبکہ کھانا کھانا حلال ہوتا ہے۔“ امام ابوبکر رحمہ اﷲ فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ فرض نماز اُس کے وقت ہونے سے قبل ادا کرنا جائز نہیں ہے۔ اما م ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان: ”ایک فجر وہ ہے کہ اس میں کھا نا کھانا حرام ہوتا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد روزہ دارہے۔ اور اس میں نماز کا ادا کرنا حلال ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد نماز فجر ہے اور ایک فجر وہ ہے جس میں نماز پڑھنا حرام ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد نماز فجر ہے۔ کیونکہ جب فجر اول طلوع ہوتی ہے تو اُس وقت نماز فجر ادا کرنا جائز نہیں کیونکہ فجر اوّل رات کے وقت طلوع ہوتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد یہ نہیں کہ اُس وقت نفلی نماز ادا نہیں کی جاسکتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ”اور اس میں کھانا کھانا حلال ہوتا ہے۔“ آپ کی مراد وہ شخص ہے جو روزہ رکھنا چاہتا ہو تو وہ کھانا کھا سکتا ہے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس روایت کو دنیا میں ابواحمد زبیری کے سوا کسی نے مرفوع بیان نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|