كِتَابُ: الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 239. (6) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ إِقَامَ الصَّلَاةِ مِنَ الْإِسْلَامِ " إِذِ الْإِيمَانُ وَالْإِسْلَامُ اسْمَانِ بِمَعْنًى وَاحِدٍ اس بات کی دلیل کا بیان کہ نماز قائم کرنا اسلام کا جُز ہے کیونکہ اسلام اور ایمان ہم معنی دو اسم ہیں
جبرائیل علیہ السلام کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام کے بارے میں پوچھنے کے متعلق سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی حدیث میں نے کتاب الطهارة میں املا کر دی ہے۔
تخریج الحدیث:
حضرت عکرمہ بن خالد بن عاص رحمہ اللہ سیدنا طاووس کو بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا، کیا آپ جہاد نہیں کریں گے توعبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ ”اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور نماز قائم کرنا، اور زکوٰۃ ادا کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کا حج کرنا۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں، اور نماز قائم کرنا، اور زکٰوۃ ادا کرنا اور بیت اللہ شریف کا حج کرنا اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ اپنے استاد محمد بن یحییٰ کی سند سے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور مذکورہ بالا روایت کی طرح روایت بیان کی۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کے طرق کتاب الایمان میں بیان کیے ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|