كِتَابُ الطَّهَارَةِ کتاب: طہارت کے بیان میں 1. بَابُ الْعَمَلِ فِی الْوُضُوْءِ وضوء کی ترکیب کا بیان
حضرت عمرو بن یحییٰ المازنی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ سیّدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے جو دادا ہیں عمرو بن یحییٰ کے، اور اصحاب میں سے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے: کیا تم مجھ کو دکھا سکتے ہو کس طرح وضو کرتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ کہا انہوں نے:: ہاں۔ تو منگایا انہوں نے پانی وضو کا، ڈالا اس کو اپنے ہاتھ پر اور دھویا دونوں ہاتھوں کو دو دو بار، پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا تین بار، پھر دونوں ہاتھ دھوئے کہنیوں تک دو دو بار، پھر مسح کیا سر کا دونوں ہاتھوں سے، آگے سے لے گئے اور پیچھے سے لائے یعنی دونوں ہاتھوں سے مسح شروع کیا پیشانی سے گدی تک پھر لائے گدی سے پیشانی تک پھر دونوں پیر دھوئے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 185، 186، 191، 192، 197، 199، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 235، 236، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1077، 1084، 1093، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 651، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 97، 98، 99، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 86، 104، 171، وأبو داود فى «سننه» برقم: 118، 120، والترمذي فى «جامعه» برقم: 28، 32، 47، والدارمي فى «مسنده» برقم: 721، 722، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 405، 434، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 119، 229، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16694، 16701، والحميدي فى «مسنده» برقم: 421، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5، 138، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 57، شركة الحروف نمبر: 29، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 1»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے وضو کرے تو پانی ڈال کر چھینکے اور ڈھیلے لے واسطے استنجاء کو تو طاق لے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 161، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 237، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1410، 1438، 1439، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 86، 88، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 95، 98، وأبو داود فى «سننه» برقم: 35، 140، والدارمي فى «مسنده» برقم: 689، 730، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 337، 338، 409، 3498، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 223، 235، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7341، 7420، والحميدي فى «مسنده» برقم: 987، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5905، 6255، والطبراني فى «الصغير» برقم: 127، شركة الحروف نمبر: 30، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 2»
قال يحيى: سمعت مالكا يقول، في الرجل يتمضمض ويستنثر من غرفة واحدة: إنه لا باس بذلك. سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”جو شخص وضو کرے تو ناک چھینکے اور جو ڈھیلے لے تو طاق لے۔“
امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ایک ہی چلو لے کر کلی بھی کرے اور ناک میں بھی پانی ڈالے تو کچھ حرج نہیں ہے۔ تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 161، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 237، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 75، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1410، 1438، 1439، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 86، 88، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 95، 98، وأبو داود فى «سننه» برقم: 35، 140، والدارمي فى «مسنده» برقم: 689، 730، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 337، 338، 409، 3498، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 223، 235، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7341، 7420، والحميدي فى «مسنده» برقم: 987، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5905، 6255، شركة الحروف نمبر: 31/1، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 4»
امام مالک رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں کہ مجھ کو پہنچا کہ سیّدنا عبدالرحمٰن بن ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہما گئے اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس جس دن مرے سیّدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ، تو منگایا سیّدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے پانی وضو کا، پس کہا سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے: پورا کرو وضو کو کیونکہ میں نے سنا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”خرابی ہے ایڑیوں کو آگ سے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، و أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 240، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 451، 452، وأحمد فى «مسنده» برقم:81، 84، 99، شركة الحروف نمبر: 31/2، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 5»
حضرت عبدالرحمٰن بن عثمان تیمی سے روایت ہے کہ سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ پانی سے دھوئے اپنے ستر کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف حسن، و أخرجه التاريخ الكبير للبخاري: 237/6، الأوسط لابن المنذر: 349/1، شركة الحروف نمبر: 32، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 6» شیخ سلیم ہلالی اور شیخ احمد علی سلیمان احمد نے اس روایت کو حسن کہا ہے۔
کہا یحییٰ نے، پوچھے گئے امام مالک رحمہ اللہ اس شخص سے جس نے وضو کیا تو بھول کر قبل کلی کرنے کے منہ دھو لیا، یا پہلے ہاتھ دھو لیے اور منہ نہ دھویا، کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جس شخص نے منہ دھو لیا کلی کرنے سے پیشتر تو وہ کلی کرے اور دوبارہ منہ نہ دھوئے۔ لیکن جس نے ہاتھ دھو لیے منہ دھونے سے پیشتر تو اس کو چاہیے کہ منہ دھو کر ہاتھوں کو دوبارہ دھوئے تاکہ دھونا ہاتھ کا بعد دھونے منہ کے ہو جائے، جب تک وضو کرنے والا اپنی جگہ میں ہے یا قریب اس کے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 32/2، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 7»
کہا یحییٰ نے: پوچھے گئے امام مالک رحمہ اللہ اس شخص سے جو وضو میں کلی کرنا یا ناک میں پانی ڈالنا بھول گیا اور نماز پڑھ لی۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: ہو گئی نماز اس کی، دوبارہ پھر نماز پڑھنا لازم نہیں، لیکن آئندہ کی نماز کے واسطے کلی کر لے یا ناک میں پانی ڈال لے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 32/3، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 8»
|