كِتَابُ الطَّهَارَةِ کتاب: طہارت کے بیان میں 26. بَابُ مَا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنِ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ حائضہ عورت سے مرد کو جو کام کرنا درست ہے اس کا بیان
سیدنا زید بن اسلم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ کیا درست ہے مجھ کو اپنی عورت سے جب وہ حائضہ ہو؟ تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”باندھ اس پر تہبند اس کے، پھر تجھے اختیار ہے تہبند کے اوپر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه الدارمي فى «مسنده» برقم: 1072، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14191، قال الشيخ الباني رحمه الله:( «صحيح» فى (صحيح وأبو داود برقم: 197)، شركة الحروف نمبر: 114، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 93»
حضرت ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا لیٹی تھیں ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک کپڑے میں، اتنے میں کود کر الگ ہوگئیں، تو فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”شائد حیض آیا تجھ کو۔“ کہا: ہاں! تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”باندھ لے تہبند اپنے، پھر آن کر وہیں لیٹ جا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح لغيرہ، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 299، 302، 2030، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 293، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1364، 1367، 1368، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 618، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 284، 285، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 274، 275، وأبو داود فى «سننه» برقم: 268، 273، والترمذي فى «جامعه» برقم: 132، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1077، 1087، 1088، 1101، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 635، 636، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 922، 1510، 1511، 1517، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24680، 25002، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4810، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1237، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17081، شركة الحروف نمبر: 115، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 94»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بھیجا کسی آدمی کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس اور پوچھوایا کہ مرد مباشرت کرے اپنی عورت سے حالتِ حیض میں؟ تو کہا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے: چاہیے کہ باندھ لے تہبند نیچے کے جسم پر، پھر اگر چاہے مباشرت کرے اس سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه الدارمي فى «مسنده» برقم: 1073، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14190، وانظر البخاري برقم: 302، ومسلم برقم: 293، وأبو داود: برقم: 268،، شركة الحروف نمبر: 116، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 95»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سالم بن عبداللہ بن عمر اور سلیمان بن یسار پوچھے گئے حائضہ عورت کے بارے میں کہ جب پاک ہو جائے تو جماع کرے خاوند اس کا قبل غسل کے؟ کہا ان دونوں نے: نہیں! جب تک غسل نہ کرے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح لغيرہ، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 310/1، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 92/1 وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 331/1، شركة الحروف نمبر: 116، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 96»
|