كِتَابُ الطَّهَارَةِ کتاب: طہارت کے بیان میں 18. بَابُ وَاجِبِ الْغُسْلِ إِذَا الْتَقَى الْخِتَانَانِ دخول سے غسل واجب ہونے کا بیان اگرچہ انزال نہ ہو
حضرت سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ، سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا قول یہی تھا کہ جب مس کرے ختنہ ختنہ سے، یعنی سر ذَکر عورت کی قبل میں غائب ہو جائے، تو واجب ہوا غسل۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 348، 349، 350، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 227، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1175، 1176، والترمذي فى «جامعه» برقم: 108، 109، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 608، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 783، 784، 785، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24843، 25029، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 343، 344، 345، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 936، 938، 939، 941، شركة الحروف نمبر: 92، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 71»
سیدنا ابی سلمہ بن عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے پوچھا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے: کس چیز سے غسل واجب ہوتا ہے؟ تو کہا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ تو جانتا ہے اپنی صفت کو اے ابوسلمہ! صفت تیری مثل چوزۂ مرغ کے ہے، جب مرغ کو بانگ کرتے سنتا ہے تو آپ بھی بانگ کرنے لگتا ہے، جب تجاوز کرے ختنہ ختنے سے تو واجب ہوا غسل۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 348، 349، 350، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 227، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1175، 1176، والترمذي فى «جامعه» برقم: 108، 109، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 608، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 795، 797، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24843، 25029، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4697، 4925، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 936، 938، 939، 941، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 343، 344، 345، شركة الحروف نمبر: 93، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 72»
سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ آئے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس اور کہا ان سے کہ بہت سخت گزرا مجھ کو اختلاف صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مسئلے میں، شرماتا ہوں کہ ذکر کروں اس کو تمہارے سامنے، تو فرمایا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ کیا ہے وہ مسئلہ جو تو اپنی ماں سے پوچھ لے، مجھ سے۔ کہا سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے: کوئی جماع کرے اپنی بیوی سے، پھر دخول کرے لیکن انزال نہ ہو تو کیاحکم ہے؟ کہا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ جب تجاوز کر جائے ختنہ ختنے سے، واجب ہوا غسل۔ کہا سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ اب نہ پوچھوں گا اس مسئلے کو کسی سے بعد تمہارے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 349، 350، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 227، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1175، والترمذي فى «جامعه» برقم: 108، 109، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 608، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 783، 784، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4697، 4925، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24843، 25029، شركة الحروف نمبر: 94، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 73»
عبداللہ بن کعب بیان کرتے ہیں کہ حضرت محمود بن لبید انصاری نے پوچھا سیدنا زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے کہ ایک شخص جماع کرے اپنی بیوی سے، پھر دخول کرے لیکن انزال نہ ہو؟ کہا سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے: غسل کرے۔ کہا محمود نے کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اس صورت میں غسل واجب نہیں جانتے تھے۔ کہا سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ قبل اپنی موت کے پھر گئے اس قول سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 794، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 960، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 954، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 330، 331، شركة الحروف نمبر: 95، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 74»
حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: جب تجاوز کرے ختنہ ختنہ سے واجب ہوا غسل۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 798، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 946، 948، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 956، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 342، 346، شركة الحروف نمبر: 96، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 75»
|