مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
حضرت خالد رضی ا للہ عنہ اللہ تعالیٰ کے اچھے بندے
حدیث نمبر: 6262
Save to word اعراب
وعنه قال: نزلنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم منزلا فجعل الناس يمرون فيقول رسول الله صلى الله عليه وسلم «من هذا يا ابا هريرة؟» فاقول: فلان. فيقول: «نعم عبد الله هذا» ويقول: «من هذا؟» فاقول: فلان. فيقول: «بئس عبد الله هذا» حتى مر خالد بن الوليد فقال: «من هذا؟» فقلت: خالد بن الوليد. فقال: «نعم عبد الله خالد بن الوليد سيف من سيوف الله» رواه الترمذي وَعَنْهُ قَالَ: نَزَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْزِلًا فَجَعَلَ النَّاسُ يَمُرُّونَ فَيَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «مَنْ هَذَا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟» فَأَقُولُ: فُلَانٌ. فَيَقُولُ: «نِعْمَ عَبْدُ اللَّهِ هَذَا» وَيَقُولُ: «مَنْ هَذَا؟» فَأَقُولُ: فُلَانٌ. فَيَقُولُ: «بِئْسَ عَبْدُ اللَّهِ هَذَا» حَتَّى مَرَّ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ فَقَالَ: «مَنْ هَذَا؟» فَقُلْتُ: خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ. فَقَالَ: «نِعْمَ عَبْدُ اللَّهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ سَيْفٌ مِنْ سيوف الله» رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک جگہ پڑاؤ ڈالا تو لوگ ادھر ادھر پھرنے لگے، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: ابوہریرہ! یہ کون ہے؟ میں عرض کرتا: فلاں ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: یہ اللہ کا بندہ اچھا ہے۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پوچھتے: یہ کون ہے؟ میں عرض کرتا: فلاں ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: یہ اللہ کا بندہ برا ہے۔ حتیٰ کہ خالد بن ولید گزرے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون ہے؟ میں نے عرض کیا: خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کا بندہ خالد بن ولید اچھا ہے، وہ اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے۔ حسن، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«حسن، رواه الترمذي (3846)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.