مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصيد والذبائح
كتاب الصيد والذبائح
ذبح اضطراری کے بارے میں
حدیث نمبر: 4082
Save to word اعراب
وعن ابي العشراء عن ابيه انه قال: يا رسول الله اما تكون الذكاة إلا في الحلق واللبة؟ فقال: «لو طعنت في فخذها لاجزا عنك» . رواه الترمذي وابو داود والنسائي وابن ماجه والدارمي وقال ابو داود: وهذه ذكاة المتردي وقال الترمذي: هذا في الضرورة وَعَن أبي العُشَراءِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَا تَكُونُ الذَّكَاةُ إِلَّا فِي الْحَلْقِ وَاللَّبَّةِ؟ فَقَالَ: «لَوْ طَعَنْتَ فِي فَخِذِهَا لَأَجْزَأَ عَنْكَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ وَقَالَ أَبُو دَاوُدَ: وَهَذِهِ ذَكَاةُ الْمُتَرَدِّي وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا فِي الضَّرُورَة
ابو العشراء اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ذبح صرف حلق اور سینے کے بالائی حصے (لبہ) پر چھری چلانے سے ہی ہوتا ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم نے اس کی ران پر زخم لگایا تو بھی تیرے لیے کافی ہے۔ ترمذی، ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ، دارمی۔ اور امام ابوداؤد نے فرمایا: یہ کسی گرے پڑے جانور کے ذبح کرنے کا طریقہ ہے۔ اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ ضرورت کے تحت ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1481 وقال: غريب) و أبو داود (2825) و النسائي (228/7 ح 4413) و ابن ماجه (3184) و الدارمي (82/2 ح 1978)
٭ قال البخاري في أبي العشراء: ’’في حديثه واسمه و سماعه من أبيه نظر‘‘»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.