کتاب الادب ادب کا بیان محمد نام اور ابوالقاسم کنیت جمع کرنے کی اجازت کا بیان
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی: میرے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا، میں نے اسکا نام محمد رکھ دیا ہے اور اُسکی کنیت ابوالقاسم رکھ دی، پھر مجھے معلوم ہوا کہ آپ اس بات کو ناپسند سمجھتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے نام کو حلال اور کنیت کو حرام کس نے کیا ہے؟“ یا فرمایا: ”کس نے میری کنیت کو حرام اور میرے نام کو حلال کیا ہے؟“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 4968، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19392، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25680، 26386، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1057، والطبراني فى «الصغير» برقم: 16
قال ابن حجر: قلت وهو متن منكر مخالف للأحاديث الصحيحة، تهذيب التهذيب: (3 / 666) ● ذكر الطبراني في الأوسط أن محمد بن عمران الحجبي تفرد به عن صفية بنت شيبة عنها ومحمد المذكور مجهول، فتح الباري شرح صحيح البخاري: (10 / 587)» حكم: إسناده ضعيف
|