مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الصلوٰة
نماز کے احکام و مسائل
دو سجدوں کے درمیان قدموں پر سرین رکھ کر بیٹھنا
حدیث نمبر: 194
Save to word اعراب
اخبرنا محمد بن بکر، انا ابن جریج، اخبرنی ابو الزبیر، انه سمع طاؤوسا یقول: قلنا لابن عباس فی الاقعاء علی القدمین، فقال: هو سنة، قلنا: فما ترٰی ذٰلک من الحسن اذا فعله الرجل؟ فقال: بلٰی هو سنة نبیك.اَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ اَبُو الزُّبَیْرِ، اَنَّهٗ سَمِعَ طَاؤُوْسًا یَقُوْلُ: قُلْنَا لِاِبْنِ عَبَّاسٍ فِی الْاِقْعَاءِ عَلَی الْقَدَمَیْنِ، فَقَالَ: هُوَ سُنَّةٌ، قُلْنَا: فَمَا تَرٰی ذٰلِکَ مِنَ الْحَسَنِ اِذَا فَعَلَهٗ الرَّجُلُ؟ فَقَالَ: بَلٰی هُوَ سُنَّةُ نَبِیِّكَ.
طاؤس رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں، ہم نے (سجدوں کے درمیان) قدموں پر سرین رکھ کر بیٹھنے کے متعلق سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: تو انہوں نے فرمایا: وہ سنت ہے، ہم نے کہا: جب آدمی اس طرح کرتا (بیٹھتا) ہے تو کیا آپ اسے اچھا سمجھتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: کیوں نہیں، وہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب المساجد، باب جواب الاقعاء على القدمين، رقم: 536. سنن ابوداود، رقم: 845. سنن ترمذي، رقم: 283.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.