اخبرنا وكيع، نا العمري، عن القاسم بن غنام، عن امهاته، عن ام فروة، وكانت ممن بايعت النبي صلى الله عليه وسلم قالت: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم: اي الاعمال افضل؟ فقال: ((الصلاة في اول وقتها)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا الْعُمَرِيُّ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ غَنَّامٍ، عَنْ أُمَّهَاتِهِ، عَنْ أُمِّ فَرْوَةَ، وَكَانَتْ مِمَّنْ بَايَعَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ؟ فَقَالَ: ((الصَّلَاةُ فِي أَوَّلِ وَقْتِهَا)).
سیدہ ام فروہ رضی اللہ عنہا وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کرنے والوں میں سے تھیں، نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز کو اس کے اول وقت میں پڑھنا۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب مواقيت الصلاة، باب فضل الصلاة لوقتها، رقم: 527. سنن ابوداود، رقم: 426. سنن ترمذي، رقم: 170.»