وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إذا صلى احدكم المكتوبة فلم يتم ركوعها وسجودها وتكبيرها والتضرع فيها كان كمثل التاجر لا يشف له حتى بقي راس المال)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمُ الْمَكْتُوبَةَ فَلَمْ يُتِمَّ رُكُوعَهَا وَسُجُودَهَا وَتَكْبِيرَهَا وَالتَّضَرُّعَ فِيهَا كَانَ كَمَثَلِ التَّاجِرِ لَا يَشِفُّ لَهُ حَتَّى بَقِيَ رَأْسُ الْمَالِ)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی فرض نماز پڑھے اور وہ اس کا رکوع و سجود اور اس کی تکبیر و تضرع مکمل نہ کرے تو وہ اس تاجر کے مانند ہے جس کے مال میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا حتیٰ کہ اصل زر بھی پورا نہیں ہوتا۔“
وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إن شر الناس سرقة الذي يسرق من صلاته)) قيل: يا رسول الله، وكيف يسرق من صلاته؟ قال: ((لا يتم ركوعها ولا سجودها)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ شَرَّ النَّاسِ سَرِقَةً الَّذِي يَسْرِقُ مِنْ صَلَاتِهِ)) قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَكَيْفَ يَسْرِقُ مِنْ صَلَاتِهِ؟ قَالَ: ((لَا يُتِمُّ رُكُوعَهَا وَلَا سُجُودَهَا)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بدترین چور وہ ہے جو اپنی نماز کی چوری کرتا ہے۔“ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! وہ اپنی نماز کی چوری کس طرح کرتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اس کا رکوع پورا کرتا ہے نہ اس کا سجود۔“
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 310. صحيح الجامع الصغير، رقم: 986. صحيح ترغيب وترهيب، رقم: 524.»