اخبرنا عبد الله بن الحارث، حدثني الضحاك بن عثمان، عن سعيد المقبري، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا يزال العبد في صلاة ما دام في مصلاه لم يحبسه إلا انتظار الصلاة، والملائكة معه تقول: اللهم اغفر، اللهم ارحمه ما لم يحدث".أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا يَزَالُ الْعَبْدُ فِي صَلَاةٍ مَا دَامَ فِي مُصَلَاهُ لَمْ يَحْبِسْهُ إِلَّا انْتِظَارُ الصَّلَاةِ، وَالْمَلَائِكَةُ مَعَهُ تَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ مَا لَمْ يُحْدِثْ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی نماز ہی میں رہتا ہے جب تک وہ اپنی جائے نماز پر رہتا ہے، اور نماز کا انتظار ہی اسے بٹھائے رکھتا ہے، اس کے ساتھ جو فرشتے ہوتے ہیں وہ کہتے ہیں: اے اللہ! اسے بخش دے، اے اللہ! اس پر رحم فرما، اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے جب تک وہ باوضو رہتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الوضوء، باب من لم ير الوضوء، الخ، رقم: 176.»