كتاب اللباس کتاب: لباس کے احکام و مسائل 20. باب مَا جَاءَ فِي الْخِضَابِ باب: خضاب کا بیان۔
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بال کی سفیدی (خضاب کے ذریعہ) بدل ڈالو اور یہود کی مشابہت نہ اختیار کرو“ ۱؎۔
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- یہ حدیث ابوہریرہ رضی الله عنہ کے واسطہ سے مرفوع طریقہ سے دوسری سندوں سے بھی آئی ہے، ۳- اس باب میں زبیر، ابن عباس، جابر، ابوذر، انس، ابورمثہ، جہدمہ، ابوطفیل، جابر بن سمرہ، ابوحجیفہ اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، وانظر: صحیح البخاری/الأنبیاء 50 (3462)، واللباس 67 (5899)، صحیح مسلم/اللباس 25 (2103)، سنن ابی داود/ الترجل18 (4203)، سنن النسائی/الزینة 14 (5072)، و 64 (5243)، سنن ابن ماجہ/اللباس 33 (3621)، (تحفة الأشراف: 149851) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی یہود و نصاریٰ خضاب کا استعمال نہیں کرتے، لہٰذا ان کی مخالفت میں اسے استعمال کرو، یہی وجہ ہے کہ سلف میں اس کا استعمال کثرت سے پایا گیا، چنانچہ اسلاف کی سوانح لکھنے والوں میں سے بعض سوانح نگار اس کی بھی تصریح کرتے ہیں کہ فلاں خضاب کا استعمال کرتے تھے اور فلاں نہیں کرتے تھے۔ اور یہ کہ فلاں کالا استعمال کرتے ہیں اور فلاں کالا نہیں استعمال کرتے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح حجاب المرأة (96)، الصحيحة (836)
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے بال کی سفیدی بدلی جائے وہ مہندی اور وسمہ ہے“ ۱؎۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الترجل 18 (4205)، سنن النسائی/الزینة 16 (5080)، سنن ابن ماجہ/اللباس 32 (3622)، (تحفة الأشراف: 11927)، و مسند احمد (5/147، 150، 154، 156، 169) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ـ جو سرخ اور سیاہ مخلوط ہو۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2622)
|