كتاب اللباس کتاب: لباس کے احکام و مسائل 28. باب مَا جَاءَ فِي الْقُمُصِ باب: قمیص کا بیان۔
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سب سے پسندیدہ لباس قمیص تھی۔
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- ہم اسے صرف عبدالمومن بن خالد کی روایت سے جانتے ہیں، وہ اسے روایت کرنے میں منفرد ہیں، وہ مروزی ہیں، ۳- بعض لوگوں نے اس حدیث کو اس سند سے روایت کی ہے، «عن أبي تميلة عن عبد المؤمن بن خالد عن عبد الله بن بريدة عن أمه عن أم سلمة» ۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ اللباس 3 (4025)، سنن ابن ماجہ/اللباس 8 (3575)، (تحفة الأشراف: 18169) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3575)
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سب سے پسندیدہ لباس قمیص تھی۔
محمد بن اسماعیل کو کہتے سنا: عبداللہ بن بریدہ کی حدیث جو ان کی ماں کے واسطہ سے ام سلمہ سے مروی ہے زیادہ صحیح ہے، ابوتمیلہ اس حدیث میں «عن امہ» کا واسطہ ضرور بیان کرتے تھے۔ تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک پسندیدہ لباس قمیص تھی۔
تخریج الحدیث: «انظر رقم 1762 (صحیح)»
اسماء بنت یزید بن سکن انصاریہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بازو کی آستین کلائی (پہنچوں) تک ہوتی تھی۔
یہ حدیث حسن غریب ہے۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ اللباس 3 (4027)، (تحفة الأشراف: 15765) (ضعیف) (اس کے راوی شہر بن حوشب حافظہ کے بہت کمزور ہیں اس لیے ان سے بہت وہم ہو جاتا تھا)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف مختصر الشمائل (47)، الضعيفة (3457) //، ضعيف أبي داود (870 / 4027)، ضعيف الجامع الصغير (4479) //
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قمیص پہنتے تو داہنی طرف سے (پہننا) شروع کرتے۔
کئی لوگوں نے یہ حدیث بسند «شعبة عن أبي هريرة» موقوف روایت کی ہے، شعبہ سے روایت کرنے والے عبدالصمد بن عبدالوارث کے علاوہ ہم نہیں جانتے کہ کسی نے اسے مرفوع طریقہ سے روایت کیا ہے۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف وأخرجہ النسائي في الکبریٰ)، (تحفة الأشراف: 12399) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (4330 / التحقيق الثانى)
|