كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: حج کے احکام و مناسک 100. باب مَا جَاءَ مَا تَقْضِي الْحَائِضُ مِنَ الْمَنَاسِكِ باب: حائضہ عورت حج کے کون کون سے مناسک ادا کرے؟
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہما کہتی ہیں کہ مجھے حیض آ گیا چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے طواف کے علاوہ سبھی مناسک ادا کرنے کا حکم دیا ۱؎۔
۱- یہ حدیث اس طریق کے علاوہ سے بھی عائشہ سے مروی ہے۔ ۲- اہل علم کا اسی حدیث پر عمل ہے کہ حائضہ خانہ کعبہ کے طواف کے علاوہ سبھی مناسک ادا کرے گی۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 16013) (صحیح) (سند میں جابر جعفی سخت ضعیف ہیں، لیکن متابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/الحیض 7 (305)، والحج 33 (1506)، و81 (1650)، والعمرة 9 (1788)، والأضاحي 3 (5548)، و10 (5559)، صحیح مسلم/الحج 17 (1211)، سنن ابی داود/ المناسک 23 (1782)، سنن النسائی/الطہارة 183 (291)، والحیض 1 (349)، والجہاد 5 (2742)، سنن ابن ماجہ/المناسک 36 (2963)، سنن الدارمی/المناسک 62 (1945) من غیر ہذا الطریق وبسیاق آخر۔»
وضاحت: ۱؎: بخاری و مسلم کی روایت میں ہے «أهلي بالحج واصنعي ما يصنع الحاج غير أن لا تطوفي بالبيت» یعنی حج کا تلبیہ پکارو اور وہ سارے کام کرو جو حاجی کرتا ہے سوائے خانہ کعبہ کے طواف کے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2963)
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے کہ ”نفاس اور حیض والی عورتیں غسل کریں گی، تلبیہ پکاریں گی اور تمام مناسک حج ادا کریں گی البتہ وہ خانہ کعبہ کا طواف نہیں کریں گی جب تک کہ پاک نہ ہو جائیں“۔
یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ المناسک 10 (1744)، (تحفة الأشراف: 5893 و6097 و6392) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2963)
|