كتاب البيوع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل 15. باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ بَيْعِ الثَّمَرَةِ حَتَّى يَبْدُوَ صَلاَحُهَا باب: پختگی ظاہر ہونے سے پہلے پھل کو بیچنے کی کراہت کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے کھجور کے درخت کی بیع سے منع فرمایا ہے یہاں تک کہ وہ خوش رنگ ہو جائے (پختگی کو پہنچ جائے)۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/البیوع 13 (1535)، سنن ابی داود/ البیوع 23 (3368)، سنن النسائی/البیوع 40 (4555)، (تحفة الأشراف: 5715)، مسند احمد (2/5) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/الزکاة 58 (1486)، والبیوع 82 (2183)، و85 (2194)، و87 (2199)، والسلم 4 (2247 و2249)، صحیح مسلم/البیوع 13 (المصدر المذکور)، سنن ابی داود/ البیوع 23 (3367)، سنن النسائی/البیوع 28 (4523)، سنن ابن ماجہ/التجارات 32 (2214)، موطا امام مالک/البیوع 8 (10)، مسند احمد (2/7، 46، 56، 61، 80، 123)، سنن الدارمی/البیوع 21 (2597) من غیر ہذا الوجہ۔»
قال الشيخ الألباني: صحيح أحاديث البيوع
اسی سند سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (گیہوں اور جو وغیرہ کے) خوشے بیچنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ وہ پختہ ہو جائیں اور آفت سے مامون ہو جائیں، آپ نے بائع اور مشتری دونوں کو منع فرمایا ہے۔
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں انس، عائشہ، ابوہریرہ، ابن عباس، جابر، ابو سعید خدری اور زید بن ثابت رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- صحابہ کرام میں سے اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ پھل کی پختگی ظاہر ہونے سے پہلے اس کے بیچنے کو مکروہ سمجھتے ہیں، یہی شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے۔ تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح أحاديث البيوع
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگور کو بیچنے سے منع فرمایا ہے یہاں تک کہ وہ سیاہ (پختہ) ہو جائے۔ اور دانے (غلے) کو بیچنے سے منع فرمایا ہے یہاں تک کہ وہ سخت ہو جائے۔
یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف بروایت حماد بن سلمہ ہی مرفوع جانتے ہیں۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ البیوع 23 (3371)، سنن ابن ماجہ/التجارات 32 (2217)، (تحفة الأشراف: 613) (صحیح) وأخرجہ: مسند احمد (3/115)، من غیر ہذا الوجہ۔»
قال الشيخ الألباني: صحيح حه (2217)
|