كتاب البيوع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل 59. باب النَّهْىِ أَنْ يُتَّخَذَ الْخَمْرُ خَلاًّ باب: شراب کا سرکہ بنانا منع ہے۔
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کیا شراب کا سرکہ بنایا جا سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں“۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 2 (1983)، سنن ابی داود/ الأشربة 3 (3675)، (تحفة الأشراف: 1668)، وسنن الدارمی/الأشربة 17 (2161) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة أيضا
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کی وجہ سے ”دس آدمیوں پر لعنت بھیجی: اس کے نچوڑوانے والے پر، اس کے پینے والے پر، اس کے لے جانے والے پر، اس کے منگوانے والے پر، اور جس کے لیے لے جائی جائے اس پر، اس کے پلانے والے پر، اور اس کے بیچنے والے پر، اس کی قیمت کھانے والے پر، اس کو خریدنے والے پر اور جس کے لیے خریدی گئی ہو اس پر“۔
۱- یہ حدیث انس رضی الله عنہ کی روایت سے غریب ہے، ۲- اور اسی حدیث کی طرح ابن عباس، ابن مسعود اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی مروی ہے جسے یہ لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الأشربة 6 (3381)، (تحفة الأشراف: 900) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، ابن ماجة (3381)
|