سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب البيوع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book on Business
58. باب مَا جَاءَ فِي بَيْعِ الْخَمْرِ وَالنَّهْىِ عَنْ ذَلِكَ
باب: شراب کی بیع اور اس کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 1293
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا حميد بن مسعدة، حدثنا المعتمر بن سليمان، قال: سمعت ليثا يحدث، عن يحيى بن عباد، عن انس، عن ابي طلحة، انه قال: يا نبي الله، إني اشتريت خمرا لايتام في حجري، قال: " اهرق الخمر، واكسر الدنان ". قال: وفي الباب، عن جابر، وعائشة، وابي سعيد، وابن مسعود، وابن عمر، وانس. قال ابو عيسى: حديث ابي طلحة روى الثوري هذا الحديث، عن السدي، عن يحيى بن عباد، عن انس، ان ابا طلحة كان عنده، وهذا اصح من حديث الليث.(مرفوع) حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَال: سَمِعْتُ لَيْثًا يُحَدِّثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنِّي اشْتَرَيْتُ خَمْرًا لِأَيْتَامٍ فِي حِجْرِي، قَالَ: " أَهْرِقْ الْخَمْرَ، وَاكْسِرِ الدِّنَانَ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ جَابِرٍ، وَعَائِشَةَ، وَأَبِي سَعِيدٍ، وَابْنِ مَسْعُودٍ، وَابْنِ عُمَرَ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي طَلْحَةَ رَوَى الثَّوْرِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ السُّدِّيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ أَبَا طَلْحَةَ كَانَ عِنْدَهُ، وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ اللَّيْثِ.
ابوطلحہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میں نے ان یتیموں کے لیے شراب خریدی تھی جو میری پرورش میں ہیں۔ (اس کا کیا حکم ہے؟) آپ نے فرمایا: شراب بہا دو اور مٹکے توڑ دو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوطلحہ رضی الله عنہ کی اس حدیث کو ثوری نے بطریق: «السدي، عن يحيى بن عباد، عن أنس» روایت کیا ہے کہ ابوطلحہ آپ کے پاس تھے ۱؎، اور یہ لیث کی روایت سے زیادہ صحیح ہے،
۲- اس باب میں جابر، عائشہ، ابوسعید، ابن مسعود، ابن عمر، اور انس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3772) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: اس اعتبار سے یہ حدیث انس کی مسانید میں سے ہو گی نہ کہ ابوطلحہ کی۔

قال الشيخ الألباني: حسن، المشكاة (3659 / التحقيق الثاني)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.