اخبرنا ابو عامر العقدی، نا شعبة، عن عمرو بن دینار، عن طاؤوس عن ابن عباس قال: امر نبیکم ان یسجد علٰی سبعة اعظم، ولا یکف شعرا، ولا ثوبا۔ قال شعبة: وقال عمرو مرة اخرٰی: قال النبی صلی اللٰه علیه وسلم امرت ان اسجد علٰی سبعة اعظم، وامرت ان لا اکف شعرا ولا ثوبا.اَخْبَرَنَا اَبُوْ عَامِرِ الْعَقَدِیُّ، نَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اُمِرَ نَبِیُّکُمْ اَنْ یَّسْجُدَ عَلٰی سَبْعَةِ اَعْظَمٍ، وَلَا یَکُفَّ شَعْرًا، وَلَا ثَوْبًا۔ قَالَ شُعْبَةُ: وَقَالَ عَمْرٌو مَرَّةً اُخْرٰی: قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ اُمِرْتُ اَنْ اَسْجُدَ عَلٰی سَبْعَةِ اَعْظُمٍ، وَاُمِرْتَ اَنْ لَّا اَکُفَّ شَعْرًا وَلَا ثَوْبًا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، تمہارے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سات ہڈیوں پر سجدہ کریں، نیز بال اور کپڑے نہ سمیٹے جائیں۔ عمرو (بن دینار) نے ایک بار یوں بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات ہڈیوں پر سجدہ کروں اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں بالوں اور کپڑوں کو نہ سمیٹوں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاذان، باب السجود على سبعة اعظم، رقم: 810. مسلم، كتاب الصلاة، باب اعضاء السجود والنهي عن كف الشعر والثوب. سنن ابوداود، رقم: 890. سنن ترمذي، رقم: 273. سنن نسائي، رقم: 1093. سنن ابن ماجه، رقم: 884، 883. مسند احمد: 255/1»
اخبرنا (بشر)، نا شعبة ومعاذ (وحماد) بن سلمة، کلاهما عن عمرو بن دینار، عن طاؤوس عن ابن عباس قال: امر النبی صلی اللٰه علیه وسلم ان یسجد علٰی سبعة اعظم، ولا یکتف شعرا ولا ثوبا.اَخْبَرَنَا (بشر)، نَا شُعْبَةُ وَمُعَاذُ (وحماد) بْنُ سَلَمَةَ، کِلَاهُمَا عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اُمِرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ اَنْ یَّسْجُدَ عَلٰی سَبْعَةِ اَعْظُمٍ، وَلَا یَکْتِفَ شَعْرًا وَلَا ثَوْبًا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا ہے وہ سات ہڈیوں پر سجدہ کریں اور بال و کپڑے نہ سمیٹیں۔
اخبرنا سفیان، عن ابن طاؤوس، عن ابیه عن ابن عباس، قال: امر النبی صلی اللٰه علیه وسلم ان یسجد علٰی سبعة اعضاء، ولا یکف شعرا ولا ثوبا۔ قال: وقال ابراهیم بن میسرة: سألت طاؤوسا عن السجود علی الانف، فقال: هو خیر۔ قال اسحاق: ای الجبهة والانف شیئ واحد.اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنِ ابْنِ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: اُمِرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ اَنْ یَّسْجُدَ عَلٰی سَبْعَةِ اَعْضَاءٍ، وَلَا یَکُفَّ شَعْرًا وَلَا ثَوْبًا۔ قَالَ: وَقَالَ اِبْرَاهِیْمُ بْنُ مَیْسَرَةَ: سَأَلْتُ طَاؤُوْسًا عَنِ السُّجُوْدِ عَلَی الْاَنْفِ، فَقَالَ: هُوَ خَیْرٌ۔ قَالَ اِسْحَاقُ: اَیْ اَلْجَبْهَةُ وَالْاَنْفُ شَیْئٌ وَاحِدٌ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ سات اعضاء پر سجدہ کیا جائے، بال اور کپڑے نہ سمیٹے جائیں۔ ابراہیم بن میسرہ نے بیان کیا: میں نے طاؤس رحمہ اللہ سے ناک پر سجدہ کرنے کے متعلق پوچھا:، تو انہوں نے فرمایا: وہ بہتر ہے، اسحاق رحمہ اللہ نے فرمایا: پیشانی اور ناک ایک ہی چیز ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجه، كتاب الصلاة، باب السجود، رقم: 884. قال الالباني: صحيح.»