باب سجود القرآن ابواب: قرآن میں سجدوں کا بیان 51. بَابُ: السُّجُودِ فِي {إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ} باب: «اذا السماء انشقت» میں سجدہ کرنے کا بیان۔
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے «إذا السماء انشقت» پڑھ کر سنایا تو انہوں نے اس میں سجدہ کیا، جب وہ سجدہ سے فارغ ہوئے تو انہوں نے لوگوں کو بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سجدہ کیا تھا۔
تخریج الحدیث: «وقد اخرجہ: صحیح مسلم/المساجد 20 (578)، (تحفة الأشراف: 14969)، موطا امام مالک/القرآن 5 (12)، مسند احمد 2/281، 413، 449، 451، 454، 466، 487، 529، سنن الدارمی/الصلاة 162 (1509) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «إذا السماء انشقت» میں سجدہ کیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 14989)، مسند احمد 2/454 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ «إذا السماء انشقت» اور «اقرأ باسم ربك» میں سجدہ کیا۔
تخریج الحدیث: «وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 285 (574)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 71 (1059)، (تحفة الأشراف: 14865)، مسند احمد 2/247، سنن الدارمی/الصلاة 162 (1511) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہم نے «إذا السماء انشقت» میں سجدہ کیا، اور جو ان دونوں سے بہتر تھے انہوں نے بھی (یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی)۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 14501) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|