صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1852. (111) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ قَتْلِ الضَّبُعِ فِي الْإِحْرَامِ،
حالت احرام میں بجو مارنا منع ہے
حدیث نمبر: Q2645
Save to word اعراب
إذ النبي صلى الله عليه وسلم المولى ببيان ما انزل الله عليه من الوحي إليه، قد اعلم ان الضبع صيد، والله- عز وجل- في محكم تنزيله قد نهى المحرم عن قتل الصيد فقال: لا تقتلوا الصيد وانتم حرم (المائدة: 95) إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُوَلَّى بِبَيَانِ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ مِنَ الْوَحْيِ إِلَيْهِ، قَدْ أَعْلَمَ أَنَّ الضَّبُعَ صَيْدٌ، وَاللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- فِي مُحْكَمِ تَنْزِيلِهِ قَدْ نَهَى الْمُحْرِمَ عَنْ قَتْلِ الصَّيْدِ فَقَالَ: لَا تَقْتُلُوا الصَّيْدَ وَأَنْتُمْ حُرُمٌ (الْمَائِدَةِ: 95)
کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ پر نازل ہونے والی وحی کے بیان کے ذمے دار ہیں، انہوں نے بتادیا ہے کہ بجو شکار ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں محرم کو شکار کرنے سے منع کیا ہے۔ ارشادِ باری تعالی ہے: «‏‏‏‏لَا تَقْتُلُوا الصَّيْدَ وَأَنتُمْ حُرُمٌ» ‏‏‏‏ جب تم حالت احرام میں ہوتو تم شکار مت مارو۔ [ سورة المائدة: 95 ]

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2645
Save to word اعراب
حدثنا عبد الجبار بن العلاء ، حدثنا سفيان ، عن ابن جريج ، عن عبد الله بن عبيد بن عمير ، عن ابن ابي عمار . ح وحدثنا ابو موسى ، وحدثنا محمد بن عبد الله يعني الانصاري ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني عبد الله بن عبيد بن عمير ، عن عبد الرحمن بن عبد الله بن ابي عمار ، قال: لقيت جابر بن عبد الله ، فسالته عن الضبع، اناكله؟ قال:" نعم؟" قلت: اصيد هي؟ قال:" نعم" ، قلت: سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال:" نعم"حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي الأَنْصَارِيَّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ ، قَالَ: لَقِيتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، فَسَأَلْتُهُ عَنِ الضَّبُعِ، أَنَأْكَلُهُ؟ قَالَ:" نَعَمْ؟" قُلْتُ: أَصَيْدٌ هِيَ؟ قَالَ:" نَعَمْ" ، قُلْتُ: سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" نَعَمْ"
جناب عبد الرحمن بن عبد الله بن ابی عمار بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کو ملا تو میں نے اُن سے پوچھا، کیا ہم بجّو کھا سکتے ہیں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ ہاں میں نے پوچھا تو کیا وہ شکار کا جانور ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ ہاں۔ میں نے پھر عرض کیا تو کیا آپ نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.