صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1779. (38) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَبَاحَ أَنْ لَا يَقْتَصِرَ عَنْ حَاجَةٍ إِذَا رَكِبَ الدَّوَابَّ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُجَاوِزَ السَّائِرُ الْمَنَازِلَ، إِذَا كَانَتِ الْأَرْضُ مُخْصِبَةً،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سواری جانور پر سامان لادنے) اور اپنی حاجت و ضرورت کو پانے کی رخصت اس وقت دی ہے جب مسافر ہر منزل پر بغیر رکے نہ گزرے اور علاقے سرسبز و شاداب ہو (تاکہ جانور چارہ کھا سکے اور سفر کے لئے تازہ دم ہو سکے)
حدیث نمبر: Q2548
Save to word اعراب
والامر بإمكان الركاب عن الرعي في الخصب إن صح الخبر؛ فإن في القلب من سماع الحسن من جابر وَالْأَمْرِ بِإِمْكَانِ الرِّكَابِ عَنِ الرَّعْيِ فِي الْخِصْبِ إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ؛ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ سَمَاعِ الْحَسَنِ مِنْ جَابِرٍ
سوار کو یہ حُکم ہے کہ سواری کو سر سبز علاقے میں چرنے کا موقع دے۔ بشرطیکہ یہ حدیث صحیح ہو۔ کیونکہ امام حسن بصری کے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سماع کرنے بارے میں میرا دل مطمئن نہیں ہے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2548
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عمرو بن ابي سلمة ، عن زهير يعني ابن محمد ، قال: قال سالم : سمعت الحسن ، يقول: حدثنا جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا سافرتم في الخصب، فامكنوا الركاب من اسنانها، ولا تتجاوزوا المنازل، وإذا سافرتم في الجدب، فانجوا وعليكم بالدلجة، فإن الارض تطوى بالليل، وإذا توغلتكم الغيلان، فبادروا بالصلاة، وإياكم والمعرس على جواد الطريق، والصلاة عليها، فإنها ماوى الحيات والسباع، وقضاء الحاجة عليها فإنها الملاعن" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ زُهَيْرِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ سَالِمٌ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْخِصْبِ، فَأَمْكِنُوا الرِّكَابَ مِنْ أَسْنَانِهَا، وَلا تَتَجَاوَزُوا الْمَنَازِلَ، وَإِذَا سَافَرْتُمْ فِي الْجَدْبِ، فَانْجُوا وَعَلَيْكُمْ بِالدُّلْجَةِ، فَإِنَّ الأَرْضَ تُطْوَى بِاللَّيْلِ، وَإِذَا تَوَغَّلَتْكُمُ الْغِيلانُ، فَبَادِرُوا بِالصَّلاةِ، وَإِيَّاكُمْ وَالْمَعْرَسَ عَلَى جَوَادِ الطَّرِيقِ، وَالصَّلاةَ عَلَيْهَا، فَإِنَّهَا مَأْوَى الْحَيَّاتِ وَالسِّبَاعِ، وَقَضَاءِ الْحَاجَةِ عَلَيْهَا فَإِنَّهَا الْمَلاعِنُ"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرنے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سرسبز و شاداب علاقے میں سفر کرو تو اپنی سواریوں کو چرنے کا موقع دو اور منازل پر رکے بغیر مت گزرو (تا کہ جانور آرام کرلیں اور پانی وغیرہ پی لیں)۔ اور جب تم خشک علاقوں میں سفر کرو تو تیز رفتاری سے گزر جاؤ اور رات کے وقت سفر کرو کیونکہ رات کے وقت زیادہ سفر طے ہوتا ہے۔ اور جب غول شیاطین رنگ بدل بدل کر تمہارے سامنے نمودار ہوں تو تم جلدی سے نماز پڑھ لو۔ (اور رات کے وقت) بڑے راستوں پر آرام کے لئے ہرگز نہ اترو اور نہ وہاں نماز پڑھو کیونکہ بڑے راستے سانپوں اور درندوں کی پناہ گاہ ہیں۔ اور ایسے راستوں پر قضائے حاجت بھی نہ کرو کیونکہ یہ کام لوگوں کی لعنت کا باعث بنتا ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 2549
Save to word اعراب
حدثنا ابو هشام الرفاعي ، حدثنا يحيى بن يمان ، حدثنا هشام ، عن الحسن ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا كانت الارض مخصبة، فامكنوا الركاب، وعليكم بالمنازل، وإذا كانت مجدبة، فاستنجوا عليها وعليكم بالدلجة، فإن الارض تطوى بالليل، وإياكم وقوارع الطريق ؛ فإنه ماوى الحيات والسباع، وإذا رايتم الغيلان، فاذنوا" ، سمعت محمد بن يحيى، يقول: كان علي بن عبد الله ينكر ان يكون الحسن سمع من جابرحَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَتِ الأَرْضُ مُخْصِبَةً، فَأَمْكِنُوا الرِّكَابَ، وَعَلَيْكُمْ بِالْمَنَازِلِ، وَإِذَا كَانَتْ مُجْدِبَةً، فَاسْتَنْجُوا عَلَيْهَا وَعَلَيْكُمْ بِالدُّلْجَةِ، فَإِنَّ الأَرْضَ تُطْوَى بِاللَّيْلِ، وَإِيَّاكُمْ وَقَوَارِعَ الطَّرِيقَ ؛ فَإِنَّهُ مَأْوَى الْحَيَّاتِ وَالسِّبَاعِ، وَإِذَا رَأَيْتُمُ الْغِيلانَ، فَأَذِّنُوا" ، سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى، يَقُولُ: كَانَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُنْكِرُ أَنْ يَكُونَ الْحَسَنَ سَمِعَ مِنْ جَابِرٍ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سرسبز علاقہ ہو تو سواریوں کو چارہ کھانے کا موقع دیدو اور ٹھہرنے کے مخصوص مقامات پر ضرور رکو۔ اور اگر خشک علاقہ آجائے تو تیز رفتاری سے وہاں سے نکل جاؤ۔ اور رات کے وقت سفر کرو کیونکہ رات کے وقت زمین لپیٹ دی جاتی ہے (سفر زیادہ طے ہوتا ہے) اور (آرام کے لئے) راستوں کے عین درمیان میں مت بیٹھو کیونکہ (رات کے وقت) وہ سانپوں اور درندوں کی پناہ گاہ ہوتے ہیں۔ اور جب تم غول شیطان کو دیکھو تو اذان پڑھو۔ امام محمد بن یحییٰ بیان کرتے ہیں کہ امام علی بن عبداللہ، امام حسن بصری رحمه الله کے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سماع کا انکار کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.