صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1833. (92) بَابُ اسْتِحْبَابِ التَّعَرُّسِ فِي بَطْنِ الْوَادِي بِذِي الْحُلَيْفَةِ
ذوالحلیفہ میں وادی کے درمیان رات کو آرام کے لئے اترنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2616
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا الخضر بن محمد بن شجاع ، اخبرنا إسماعيل بن جعفر ، عن موسى بن عقبة ، عن سالم بن عبد الله ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم اتى وهو في معرسه في ذي الحليفة، فقيل:" إنك ببطحاء مباركة" ، قال موسى: وقد اناخ بنا سالم بالمناخ الذي كان عبد الله ينيخ به يتحرى معرس رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهو اسفل من المسجد الذي ببطن الوادي بينه وبين الطريق وسطا من ذلكحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا الْخَضِرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شُجَاعٍ ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى وَهُوَ فِي مُعَرَّسِهِ فِي ذِي الْحُلَيْفَةِ، فَقِيلَ:" إِنَّكَ بِبَطْحَاءَ مُبَارَكَةٍ" ، قَالَ مُوسَى: وَقَدْ أَنَاخَ بِنَا سَالِمٌ بِالْمَنَاخِ الَّذِي كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُنِيخُ بِهِ يَتَحَرَّى مُعَرَّسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ أَسْفَلُ مِنَ الْمَسْجِدِ الَّذِي بِبَطْنِ الْوَادِي بَيْنَهُ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ وَسَطًا مِنْ ذَلِكَ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک فرشتہ آیا (یا آپ کو خواب آیا) جب کہ آپ ذوالحلیفہ میں رات کے وقت آرام کرنے کے لئے تشریف فرما تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ آپ بابرکت میدان میں ٹھہرے ہیں۔ جناب موسیٰ کی روایت میں ہے حضرت سالم نے ہمیں اس جگہ ٹھہرایا جہاں سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ ٹھہرا کرتے تھے۔ اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی اقامت گاہ کو تلاش کرتے تھے۔ وہ جگہ مسجد ذوالحلیفہ کے نیچے وادی کے درمیان واقع ہے مسجد اور راستے کے عین درمیان ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.